پاکستان میں سیکورٹی کی صورتحال پر عالمی اعتماد میں اضافہ

فائل

بیرونی ملکوں میں پاکستان کی سیکورٹی کی صورتحال پر اعتماد میں اضافہ ہو رہا ہے اور کینیڈا نے اپنا سفری انتباہ یعنی اپنی سفری ایڈوائزری واپس لے لی ہے۔

کینڈا کےگلوبل افیرز کے ڈپارٹمنٹ کے مطابق پاکستان میں خطرے کی سطح میں نمایاں کمی ہوئی ہے جس کے بعد اسلام آباد میں غیر ضروری سفر سے اجتناب کی ایڈوائزری کی ضرورت باقی نہیں رہی ہے۔

افغانستان میں جنگ اور دہشت گردی نے پاکستان کے حالات کو بری طرح متاثر کیا اور نہ صرف پاکستانی طالبان نے بلکہ فرقہ پرست اور لسانی گروپس نے بھی ایک عرصے تک قتل و غارت گری کا بازار گرم رکھا۔

خود کش حملوں اور دہشت گردی کی کارروائیوں میں ہزاروں عام شہری اور سول اور سیکیورٹی کے ہزاروں اہلکار ہلاک اور زخمی ہوئے اور اربوں ڈالر کی املاک کو نقصان پہنچا ۔ گزشتہ سال جاری رہنے والی سیاسی افرا تفری نے بھی بے اعتمادی کی فضا پیدا کی اور کئی ملکوں نے اپنے شہریوں کو پاکستان کے غیر ضروری سفر سے گریز کا مشورہ دیا ۔

لیکن اب پاکستان میں امن و امان کی صورتحال میں نمایاں طور پر بہتری آچکی ہے اور سیکورٹی اداروں نے ملک کی مغربی سرحدوں کو محفوظ بنانے اور دہشت گردوں کی بلاروک ٹوک آمد ورفت روکنے کے لیے ٹھوس اقدامات کیے ہیں، جس سے بیرونی ملکوں کا اعتماد بحال ہو رہا ہے۔ اس کی تازہ مثال کینیڈا کی جانب سے اپنی ٹریول ایڈوائزری کو واپس لینا ہے۔

ہڈسن انسٹی ٹیوٹ کے سابق ریسرچ فیلو اور انٹر نیشنل سیکیورٹی کے ماہر نعمان ظفر نے کینڈا کی جانب سے پاکستان کے لئے ٹریول ایڈوائزری واپس لینے کے اقدام کو خوش آئند قرار دیتے ہوئے کہا کہ اس کی وجہ پاکستان میں سیکورٹی کے حالات میں بہتری ہے جو پاکستان میں فوج کی کارروائیوں کی وجہ سے ہوئی ہے۔ اس کے علاوہ انہوں نے کہا کہ پاکستان میں انتخابات اور نئی حکومت کے قیام کے بعد مجموعی طور پر بھی معاملات مستحکم دکھائی دیتے ہیں جو ان کے خیال میں کینیڈا کے اس اقدام کی وجہ بنے ہیں ۔

ولسن سینٹر کے سابق اسکالر اور تجزیہ کار زاہد حسین نے بھی نعمان ظفر سے اتفاق کیا اور کہا کہ کینڈا کا یہ اقدام بہت صحیح ہے اور سفری انتباہ کو جاری رکھنے کا کوئی جواز نہیں تھا کیوں پاکستان میں امن عامہ اور دہشت گردی کی کی کاروائیوں میں بہت کمی آئی ہے، خاص طور پر بڑے شہروں ، مثلاً کراچی لاہور اور اسلام آباد میں ایسی کارروائیاں تقریباً نہ ہونے کے برابر ہیں۔

نعمان ظفر نے کینڈا کے اس اقدام کے اثرات پر بات کرتے ہوئے اسے پاکستان میں غیر ملکی سرمایہ کاری پر اعتماد کی کمی کو دور کرنے میں ایک پیش رفت اور اسے ملک میں سیاحت کے فروغ کے لیے خوش آئند قرار دیا اوراس توقع کا اظہار کیا کہ کینیڈا کے اس اقدام کے نتیجے میں دوسرے ملکوں میں بھی پاکستان پر اعتماد کی بحالی میں پیش رفت ہو سکتی ہے۔

نعمان ظفر کا کہنا تھا کہ ضرورت اس امر کی ہے کہ پاکستان اس ضمن میں دوسرے ملکوں میں قائم اپنے سفارت خانوں کو مزید متحرک کرے اورپاکستان میں سیکورٹی اور حالات کی مجموعی بہتری سے آگاہ کر کے پاکستان پر ان کے اعتماد میں اضافہ کرے ۔