صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب بھی 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
پشاور —
پاکستان کے صوبہ خیبر پختونخواہ کے ضلع مردان میں منگل کو نمازہ جنازہ کے دوران خودکش بم حملے میں ہلاکتوں کی تعداد 34 ہو گئی ہے۔
صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب بھی 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
زخمیوں میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
مردان کے مضافاتی علاقے شیر گڑھ میں خودکش بم حملے میں ہلاک ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عمران مہمند سمیت بیشتر افراد کی نمازہ جنازہ بدھ کو ادا کی گئی۔
علاقے میں فضا سوگوار رہی جب کہ کاروباری مراکز بھی بند رہے۔
صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات روکنے کے لیے سکیورٹی کے انتظامات میں اضافے کے ساتھ ساتھ تمام فریقوں سے مشاورت کے ذریعے دیرپا امن کے قیام کی کوششیں کی جائیں گی۔
صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی یوسفزئی نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ اب بھی 50 سے زائد افراد مختلف اسپتالوں میں زیر علاج ہیں۔
زخمیوں میں سے بعض کی حالت اب بھی تشویشناک ہے۔
مردان کے مضافاتی علاقے شیر گڑھ میں خودکش بم حملے میں ہلاک ہونے والے رکن صوبائی اسمبلی عمران مہمند سمیت بیشتر افراد کی نمازہ جنازہ بدھ کو ادا کی گئی۔
علاقے میں فضا سوگوار رہی جب کہ کاروباری مراکز بھی بند رہے۔
صوبائی وزیراطلاعات شوکت علی نے بتایا کہ صوبے میں دہشت گردی کے واقعات روکنے کے لیے سکیورٹی کے انتظامات میں اضافے کے ساتھ ساتھ تمام فریقوں سے مشاورت کے ذریعے دیرپا امن کے قیام کی کوششیں کی جائیں گی۔