ماہر خطاطوں کے مطابق پاکستان میں فن خطاطی اب صرف شوق کی حد تک ہی محدود رہ گیا ہے اور اس کی ایک بڑی وجہ خط و کتابت میں کمپیوٹر کا بڑھتا ہوا استعمال ہے۔
محمد شعیب انجمن خطاطی بلوچستان کے رکن ہیں، انھوں نے بلوچستان کے معروف خطاطوں کے ساتھ مل کر اس فن کے بارے میں عام لوگوں کو آگاہی پھیلانے کے لیے ایک نمائش کا اہتمام بھی کیا ہے اس نمائش میں زیادہ کام نوجوان خطاطوں کا ہے۔
’’ خطاطی کا یہ کام دب رہا ہے لوگ اس کام سے دور ہو رہے ہیں، ہم کوشش کر رہے ہیں کہ اس کام کو دوبارہ اس کا مقام ملے اس نمائش میں زیادہ تر کام نوجوان خطاطوں کا ہے جو بہت ہی اچھا ہے۔ ‘‘
اُن کے بقول نفیس شخصیت والے لوگوں میں خوش نویس بننے کی صلاحیت بھی زیادہ ہوتی ہے۔
ایک ماہر خطاط استاد محمد محمدی گزشتہ 15سالوں سے کوئٹہ میں خانہ فرہنگ ایران میں نوجوانوں کو فن خطاطی سکھا رہے ہیں وہ خطاطی کو نصاب میں شامل کرنے پر زور دیتے ہیں۔
’’اس طرح کی نمائشوں کی اہمیت بہت زیادہ ہے اس سے نئے آنے والے لوگوں میں اس فن کا شوق بڑھ جاتا ہے‘‘۔
مسلمانوں میں جس آرٹ کو سب سے زیادہ پسند کیا جاتا ہے وہ خطاطی ہی ہے ۔۔۔ اس کی ایک وجہ ان کی قرآن مجید سے محبت ہے خطاطی کی مشہور اقسام میں خط ثلث، خط نستعلیق اور خط کوفی شامل ہیں۔
خطاطی کی اس نمائش میں 40 خطاطوں کے 100 سے زائد فن پارے رکھے گئے ہیں جن میں قرآنی آیات اور اسم اللہ کو نوجوان خطاطوں نے کمال مہارت سے لکھا ہے۔