حکومت مخالف جماعت عوامی تحریک کے سربراہ طاہرالقادری کی طرف سے اسلام آباد میں دھرنا ختم کرنے کے اعلان کے بعد بدھ کو لوگوں کی واپسی کا سفر جاری رہا۔
منگل کی شب طاہر القادری نے دھرنا ختم کرنے کا اعلان کرتے ہوئے کہا کہ اس احتجاج کا مقصد حاصل ہو گیا ہے۔
’’آپ سب کو اجازت ہے، اپنا سامان باندھیں اور فتح کے جذبے کے ساتھ، مبارکبادی کے جذبے سے جائیں۔‘‘
Your browser doesn’t support HTML5
عوامی تحریک کے کارکنوں کی اسلام آباد سے واپسی
صوبہ پنجاب کے ضلع گوجرانوالہ سے آئی فرحت کہتی ہیں کہ وہ اگست کے وسط سے اسلام آباد میں دھرنے میں شامل ہوئیں اور جاتے ہوئے بہت سی یادیں اپنے ساتھ لے کر جا رہی ہیں۔
’’ڈاکٹر صاحب کے کل کے اعلان پر ہمارا ردعمل ملا جلا تھا، کیوں کہ ایک جانے کا دکھ تھا، ہم کو اکٹھے۔ تو اس چیز کو ہم بڑا مس کر رہے تھے۔‘‘
دھرنے میں شامل جوزف بھی بدھ کو اپنا سامان باندھتے نظر آئے، اُن کا کہنا تھا کہ وہ بطور رضا کار طبی کیمپ میں شامل ہوئے تھے۔
’’ہمیں قائدین کی حکمت عملی کا نہیں پتا۔۔۔۔ ابھی تک ہمارے لیے یہ ایک خالی صفحے کی مانند ہے۔ ہم بھی بہت زیادہ مایوس ہیں۔‘‘
کراچی سے آئی صبا عباسی بھی اب اسلام آباد سے اپنے گھر کو جا رہی ہیں۔
’’آپ دیکھیں کہ یہ ایک عام وقت نہیں تھا، مشکل وقت تھا۔۔۔۔۔ اب ہم جب جدا ہو رہے ہیں تو ہم دکھی ہیں۔‘‘
پارلیمان کی عمارت کے سامنے دھرنا دینے والی دوسری جماعت تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کا کہنا ہے کہ وہ وزیراعظم کے استعفیٰ کے بغیر اپنا احتجاج ختم نہیں کریں گے۔
حکومت کا کہنا ہے کہ وفاقی دارالحکومت میں دھرنوں سے ملکی معشیت کو شدید نقصان پہنچا۔