پاکستانی فوج کے مطابق قبائلی علاقے خیبر ایجنسی کی وادی تیراہ میں فضائی کارروائی کے دوران 11 دہشت گرد مارے گئے۔
فوج کے شعبہ تعلقات عامہ ’آئی ایس پی آر‘ سے بدھ کی صبح جاری ہونے والے ایک مختصر بیان کے مطابق یہ کارروائی منگل کی شام کی گئی۔ بیان میں کارروائی سے متعلق مزید تفصیلات نہیں بتائی گئیں۔
خیبر ایجنسی میں اکتوبر میں شدت پسندوں کے خلاف ’خیبر ون‘ کے نام سے کارروائی شروع کی گئی تھی۔ فوج کے مطابق شمالی وزیرستان میں آپریشن ’ضرب عضب‘ کے آغاز کے بعد فرار ہونے والے جنگجوؤں نے خیبر ایجنسی کے مختلف علاقوں میں روپوش ہونا شروع کر دیا تھا، جن کو اب نشانہ بنایا جا رہا ہے۔
فوج کے مطابق اس قبائلی علاقے میں درجنوں شدت پسند مارے جا چکے ہیں جب کہ 400 سے زائد نے خود کو حکام کے حوالے کر دیا۔
اُدھر پاکستانی فضائیہ کے سربراہ ائیر چیف مارشل طاہر رفیق بٹ نے بدھ کی صبح وزیراعظم نواز شریف سے ملاقات کی۔ وزیراعظم نے آپریشن ’ضرب عضب‘ میں فضائیہ کے کردار کو سراہا۔
واضح رہے کہ منگل کی شام وزیراعظم ہاؤس میں ایک اعلیٰ سطحی اجلاس بھی ہوا تھا جس میں فوج کے سربراہ جنرل راحیل شریف نے بھی شرکت کی۔
اس اجلاس میں آپریشن ’ضرب عضب‘ میں ہونے والی کامیابیوں اور شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں کی بحالی اور متاثرہ علاقوں کی تعمیر نو پر غور کیا گیا۔
وزیراعظم نے کہا کہ مسلح افواج کی قربانیوں کے باعث دہشت گردوں کو مہلک دھچکا لگا۔ اُنھوں نے کہا کہ اس آپریشن کے نتیجے میں بحال ہونے والا امن پورے خطے کے امن کو یقینی بنانے میں بھی کردار ادا کرے گا۔
اجلاس کے شرکا سے خطاب میں وزیراعظم نے کہا کہ شمالی وزیرستان سے نقل مکانی کرنے والوں نے ملک کے استحکام کے لیے بڑی قربانیاں دیں اور حکومت اُن کے علاقوں کی تعمیر نو کا کام کرے گی تاکہ جب یہ لوگ واپس جائیں تو اُنھیں بہتر ماحول میسر آ سکے گا۔