بلوچستان: ملیریا سے متاثرہ افراد کی تعداد میں اضافہ

فائل فوٹو

بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت میر رحمت بلوچ کا کہنا ہے کہ اس مرض سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

بلوچستان کے صوبائی وزیر صحت میر رحمت بلوچ کا کہنا ہے کہ صوبے کے 21 اضلاع ملیریا کی زد میں ہیں جہاں اُن کے بقول اس مرض سے متاثرہ افراد کی تعداد 75 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔

اُنھوں نے کہا کہ اس مرض سے نمٹنے کے لیے فوری اقدامات شروع کر دیئے گئے ہیں۔

کوئٹہ میں صحافیوں سے گفتگو میں صوبائی وزیر صحت نے کہا ہے کہ صوبے کے ڈاکٹروں اور پیرا میڈیکل اسٹاف کو ملیریا کے مرض کی تشخیص اور علاج سے متعلق تربیت بھی دی جا رہی ہے۔

’’بلوچستان میں ملیریا کنٹرول کرنے کے لیے محکمہ صحت نے ملیریا کنٹرول پروگرام بنایا ہے ۔۔۔۔ ایک جدید نظام بھی متعارف کروایا گیا ہے جس کے تحت ہر مہینے ملیریا سے متاثر مر یضوں کا ریکارڈ لیا جاتا ہے۔‘‘

صوبائی وزیر نے کہا کہ رواں مالی سال کے دوران بلوچستان میں ملیریا سے متاثرہ مریضوں کی تعداد کی شرح 5.4 فیصد رہی ہے اور اس وقت گلوبل فنڈ کے تعاون سے ملک کے 43 اضلاع میں ملیریا کنٹرول پر کام ہو رہا ہے، جن میں سے 21 اضلاع بلوچستان میں ہیں۔

اُنھوں نے کہا کہ سب سے بڑا مسئلہ ملیریا اور ٹی بی کے ادویات کی فراہمی ہے۔

اُدھر بلوچستان کے 12 اضلاع میں تین روزہ انسداد پولیو مہم منگل کو ختم ہوئی۔

حکام کی طرف سے اس مہم کے دوران 13 لاکھ سے زائد بچوں کو پولیو کے مرض سے بچاؤ کے قطرے پلانے کا ہدف مقرر کیا گیا تھا۔