پاکستانی وزیراعظم کا متوقع دورہ افغانستان

پاکستان کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف

افغان رہنماؤں سے وزیراعظم اشرف کی بات چیت میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات اور افغانستان کی جانب سے سرحد پار حملے زیر بحث آئیں گے۔
پاکستان کے وزیراعظم راجہ پرویز اشرف جمعرات کو کابل کے سرکاری دورے پر جائیں گے جہاں افغان رہنماؤں سے ان کی بات چیت میں طالبان کے ساتھ امن مذاکرات اور افغانستان کی جانب سے سرحد پار حملے زیر بحث آئیں گے۔

گزشتہ ماہ اپنے عہدے کا منصب سنبھالنے کے بعد پاکستانی وزیراعظم کا افغانستان کا یہ پہلا دورہ ہوگا۔

پاکستان افغان حکومت اورطالبان کے درمیان مذاکرات کی حمایت کرتا آیا ہے اور عسکریت پسندوں کے ساتھ ماضی کے روابط کے تناظر میں امن کے عمل میں افغانستان میں متعلقین اسلام آباد کے کردار کی اہمیت کا اعتراف کرتے ہیں۔

حالیہ ہفتوں میں مشرقی افغانستان میں روپوش پاکستانی طالبان نے اپنے افغان ساتھیوں کی مدد سے دیر بالا اور باجوڑ میں پاکستان کی سرحدی چوکیوں پر کئی مرتبہ مہلک حملے کیے ہیں۔

پاکستانی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف افغان حکومت پر ان کارروائیوں کو روکنے پر زور دیں گے۔

تاہم اس کے برعکس افغان اور امریکی حکام افغانستان میں اتحادی افواج اور دیگر اہداف پرمہلک حملوں کا الزام حقانی نیٹ ورک کے جنگجوؤں پر لگاتے ہیں جو مبینہ طور پر ان کارروائیوں کے لیے پاکستان کے قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں قائم اپنی پناہ گاہوں کا استعمال کرتے ہیں۔