جاپان کی ٹینس اسٹار نومی اوساکا نے آسٹریلین اوپن کے فائنل میں امریکہ کی ٹینس اسٹار جنیفر بریڈی کو شکست دے کر ٹائٹل اپنے نام کر لیا ہے۔
نومی اوساکا نے ہفتے کو فائنل میں امریکی حریف کو 4-6 اور 3-6 سے شکست دی۔
اس سے قبل نومی اوساکا نے امریکہ کی مایہ ناز کھلاڑی سرینا ولیمز کو سیمی فائنل میں شکست دے کر فائنل میں جگہ بنائی تھی۔ جب کہ جنیفر بریڈی نے یورپی ملک چیک ری پبلک کی کرولینا مچووا کو شکست دے کر فائنل کے لیے کوالیفائی کیا تھا۔
نومی اوسا مسلسل 21 میچوں میں جیت کا سلسلہ جاری رکھے ہوئے ہیں۔ جب کہ وہ گزشتہ برس ہونے والے یو ایس اوپن کے علاوہ 2018 میں یو ایس اوپن اور 2019 میں آسٹریلین اوپن بھی جیت چکی ہیں۔
4-0 in Grand Slam finals 🏆@naomiosaka | #AusOpen | #AO2021 pic.twitter.com/6eQFXDqmYD
— #AusOpen (@AustralianOpen) February 20, 2021
اوساکا چار اہم فائنل گرینڈ سلیم میں فاتح ہو کر کریئر شروع کرنے والی پہلی کھلاڑی بن گئی ہیں۔ جب کہ یہ ریکارڈ 30 سال قبل مونیکا سیلس کے پاس تھا۔
تئیس سالہ اوساکا جاپان میں پیدا ہوئی تھیں تاہم وہ تین سال کی عمر میں اپنے خاندان کے ہمراہ امریکہ منتقل ہو گئی تھیں۔
دوسری طرف 25 سالہ بریڈی جو کہ اپنا پہلا گرینڈ سلیم فائنل کھیل رہی تھیں، انہیں آسٹریلیا پہنچنے پر 15 دن قرنطینہ میں رہنا پڑا تھا۔ اس کی وجہ ان کی فلائٹ میں موجود ایک مسافر کے کرونا وائرس سے متاثر ہونے کی تشخیص تھی۔
"I think I belong at this level. I think winning a Grand Slam is totally achievable."A positive @jennifurbrady95 after her first Grand Slam singles final experience 🙌💙#AusOpen | #AO2021 pic.twitter.com/lF2kvxUph5
— #AusOpen (@AustralianOpen) February 20, 2021
سرینا ولیمز کو شکست دینے کے بعد اوساکا نے یہ واضح کر دیا تھا کہ لوگ رنر اپ کو یاد نہیں رکھتے۔ جب کہ ان کے بقول فاتح کا نام ہمیشہ یاد رکھا جاتا ہے۔
آسٹریلین اوپن کا فائنل دیکھنے کے لیے ٹینس کورٹ میں میں تماشائیوں کی نصف تعداد، جو لگ بھگ 7500 تھی، کو آنے کی اجازت دی گئی تھی۔
قبل ازیں لاک ڈاؤن کے دوران تماشائیوں کو کورٹ میں آنے کی اجازت نہیں دی گئی تھی۔