کراچی میں پچھلے دو دنوں سے فرقہ ورانہ ٹارگٹ کلنگ میں ایک مرتبہ پھر تیزی آ گئی ہے۔ ان واقعات کے نتیجے میں ڈی ایس پی ٹریفک پولیس فیض علی شگری اور ایک شہری ہلاک ہوگئے۔ ملزمان نے ایک اور ڈی ایس پی ٹریفک پولیس گلبرگ ظفرحسین کو بھی نشانہ بنایا لیکن وہ محفوظ رہے۔
فائرنگ کے واقعات تین مقامات پر ہوئے جن میں گلشن کنیز فاطمہ، مین راشد منہاس روڈ اور یونیورسٹی روڈ شامل ہیں۔ پولیس کے مطابق ان واقعات میں ایک ہی گروہ ملوث ہے ۔
ابتدائی رپورٹ کے مطابق موٹر سائیکلوں پر سوار نامعلوم ملزمان کے ہاتھوں یہ کارروائیاں شام 6 بجے سے تقریباً ساڑھے آٹھ بجے تک انجام دی گئیں۔
ملزمان نے سب سی پہلے کنیز فاطمہ سوسائٹی میں سجاد نامی شخص کو شام 6 بجے کے قریب نشانہ بنایا ۔سجاد ایک فلور ملز میں منیجر ہیں۔
دوسری کارروائی 7 بج کر 53منٹ پر راشد منہاس روڈ پر لال فلیٹس کے نزدیک ہوئی جس میں ڈی ایس پی فیض علی شگری کو نشانہ بنایا گیا۔ حملے کے نتیجے میں شگری اور ایک ہیڈ کانسٹیبل رشید زخمی ہوگیا ۔
فیض علی شگری کو اسپتال منتقل کیا جارہا تھا لیکن وہ زخموں کی تاب نہ لاسکے اور راستے میں ہی دم توڑ گئے۔
ملزمان نے ان کی گاڑی پر 17 گولیاں فائر کیں جبکہ ہوائی فائرنگ بھی کی۔ پولیس کو جائے حادثہ سے نائن ایم ایم کےخول ملے ہیں ۔ پولیس کا کہنا ہے کہ ایک عینی شاہد نے بیان دیا ہے کہ ملزمان چار موٹر سائیکلوں پر سوار تھے جبکہ ان میں سے ایک نے نظر کا چشمہ لگایا ہوا تھا ۔
تیسری کارروائی سماما شاپنگ سینٹر مین یونیورسٹی روڈ پر رات آٹھ بج کر 20 منٹ پر کی گئی ۔ ملزمان نے ڈی ایس پی ٹریفک پولیس گلبرگ ظفر حسین کی گاڑی پر فائرنگ کی تاہم وہ محفوظ رہے۔
پولیس نے ڈی ایس پی فیض علی شگری کے قتل کا انسداد دہشت گردی، قتل اور اقدام قتل کی دفعات کے تحت مقدمہ درج کر لیا ہے۔
مرنے والوں کا تعلق ایک ہی فرقے سے بتایا جاتا ہے، اس لئے واقعات کو فرقہ ورانہ قتل کی کارروائیوں سے منسوب کیا جا رہا ہے۔ تاہم آئی جی سندھ کا کہنا ہے کہ واقعات کراچی میں جاری آپریشن کا رد عمل بھی ہو سکتا ہے۔
دوسری جانب پیر کو بھی وائس آف امریکہ کے نمائندے کو ریسکیو ٹیموں کی جانب سے مختلف واقعات میں عام افراد کو فائرنگ کا نشانہ بنائے جانے کی اطلاعات موصول ہوئی ہیں۔
ریسکیو ٹیموں خاص کر ایدھی ٹرسٹ کی جانب سے جاری کی گئی اطلاعات میں کیا گیا ہے کہ پیر کو شہر کے مختلف علاقوں سے تین افراد کی لاشیں ملی ہیں جنہیں ادارے کی ایمبولیسنز کے ذریعے مختلف اسپتالوں میں منتقل کیا گیا۔