صدر اوباما بن لادن کی نشاندہی پر سی آئی اے کا شکریہ اداکرینگے

صدر اوباما بن لادن کی نشاندہی پر سی آئی اے کا شکریہ اداکرینگے

وہائٹ ہائوس نے اعلان کیا ہے کہ صدر براک اوباما امریکی خفیہ ایجنسی 'سی آئی اے' کے صدر دفتر کا دورہ کرکے ان کوششوں پر ایجنسی کے ملازمین کا شکریہ ادا کرینگے جن کی بدولت القاعدہ کے سربراہ اسامہ بن لادن تک امریکہ کی رسائی ممکن ہوئی۔

وہائٹ ہائوس کے اعلامیہ کے مطابق صدر اوباما جمعہ کے روز واشنگٹن کے نواح میں واقع سی آئی اے کے مرکزی دفتر کا دورہ کرینگے جہاں وہ ایجنسی کے افسران اور اہلکاروں سے خطاب میں ان کی ان خدمات پر باضابطہ شکریہ اداکرینگے جن کی بدولت امریکہ القاعدہ رہنما کے ٹھکانے تک پہنچنے اور انہیں ہلاک کرنے میں کامیاب ہوا۔

اس سے قبل صدر اوباما نے کینٹکی میں واقع فورٹ کیمپ بیل کے فوجی مرکز کا دورہ کرکے اسامہ بن لادن کی ہلاکت کے آپریشن میں شریک کئی فوجی افسران سے ملاقات کرکے ان کی خدمات کو سراہا تھا۔

واضح رہے کہ امریکی نیوی کے کمانڈوز نے 2 مئی کی شب پاکستانی علاقے ایبٹ آباد میں ایک خفیہ آپریشن کرکے ایک مکان میں روپوش القاعدہ سربراہ اسامہ بن لادن کو ہلاک کردیا تھا۔

دریں اثناء امریکی سینیٹ کی انٹیلی جنس کمیٹی کی خاتون سربراہ ڈیانے فینسٹن اور دیگر کئی ڈیموکریٹ سینیٹرز نے اوباما انتظامیہ پر زور دیا ہے کہ وہ پاکستان کو سلامتی کی مد میں دی جانے والی مزید امداد سے قبل یہ یقین دہانی حاصل کرے کہ پاکستان دہشت گردوں گروہوں کے خلاف کاروائی کرنے کے اپنے وعدے پر قائم ہے۔

امریکی قانون سازوں کے گروپ کی جانب سے مذکورہ نکتہ وزیرِخارجہ ہیلری کلنٹن اور وزیرِدفاع رابرٹ گیٹس کو لکھے گئے ایک خط میں اٹھایا گیا ہے۔

امریکی سینیٹرز نے منگل کے روز بھیجے گئے اپنے خط میں کہا ہے کہ اسامہ بن لادن کی پاکستان کے فوجی شہر ایبٹ آبادمیں موجودگی یہ ظاہر کرتی ہے کہ پاکستانی فوج امریکہ کے ساتھ فعال تعاون پر آمادہ نہیں۔

واضح رہے کہ امریکہ نے پاکستان کو اکتوبر میں ختم ہونے والے گزشتہ مالی سال کے دوران سیکیورٹی سے متعلق اخراجات کی مد میں 7ء2 ارب ڈالرز کی امداد فراہم کی تھی۔ پاکستان افغانستان اور اسرائیل کے بعد سیکیورٹی کی مد میں امریکی امداد کا تیسرا بڑا وصول کنندہ ہے۔