شمالی وزیرستان میں مبینہ امریکی میزائل حملہ، کم از کم سات افراد ہلاک

فائل فوٹو

شمالی وزیرستان کےدوسرےبڑےقصبےمیرعلی کےنزدیک، ماچی خیل گاؤں میں ہفتےکی شب بغیرپائلیٹ کےمبینہ امریکی جاسوس طیارے نےمیزائل حملے کیے، جِس کا ہدف عسکریت پسندوں کا ایک مرکز بتایا جاتا ہے۔

ماچی خیل گاؤں کے ایک گھر میں قائم مرکزپر یکے بعد دیگرے تین میزائل داغے گئے۔بتایا جاتا ہے کہ زیادہ تر افراد موقعے پر ہی ہلاک ہوگئے، تاہم ہلاک ہونے والوں کی فوری طور پر شناخت نہ ہوسکی۔

گذشتہ چند مہینوں سے شمالی وزیرستان کے مختلف علاقوں میں بغیر پائلیٹ کے مبینہ امریکی جاسوس طیاروں کے ذریعے میزائل حملے تواتر سے ہورہے ہیں۔

بتایا جاتا ہے کہ افغانستان سے ملحق اِس علاقے میں القاعدہ اور افغان طالبان عسکریت پسندوں کے ٹھکانے موجود ہیں اور یہاں سے عسکریت پسند سرحد پار افغانستان میں مقیم اتحادی افواج کے خلاف حملے کر رہے ہیں۔

ایک روز قبل، شمالی وزیرستان کے مرکزی قصبے میراں شاہ کے نزدیک عسکریت پسندوں نے ایک فوجی قافلے پر حملہ کرکے ایک افسر سمیت سات اہل کاروں کو ہلاک اور 16کو زخمی کردیا تھا۔

ادھر خیبر پختون خواہ کے شمالی ہپاڑی علاقے پیر زیریں کے مرکزی قصبے تیمر گرا میں ہفتے کی صبح ایک پولیس گاڑی پر ہونے والے خودکش حملے میں 10اہل کار زخمی ہوئے ہیں۔

پولیس گاڑی تیمر گراہ کے ایک جیل میں زیرِ حراست عسکریت پسندوں کو سوات میں انسدادِ دہشت گردی کی عدالت میں پیشی کے لیے لے جانے آیا تھا۔

منتقل کیے جانے والے عسکریت پسندوں میں کالعدم تحریک نفاذِ شریعت محمدی کے سربراہ مولانا صوفی محمد کے تین بیٹے بھی شامل تھے۔ مولانا صوفی محمد ازخود سینٹرل جیل پشاور میں گئے تھے اور ابھی تک اُن کے خلاف درج مقدمات کی سماعت شروع نہیں ہوئی۔

سوات مین صوبائی وزیرِ قانون ارشد عبد اللہ کے بقول، عسکریت پسندوں کے خلاف درج مقدمات کی سماعت مختلف عدالتوں میں شروع ہوئی ہے۔