جنوبی کوریا کے حکام نے تصدیق کی ہے کہ جنوبی و شمالی کوریا کے صدور کے درمیان ملاقات کے لیے 27 اپریل کی تاریخ مقرر کردی گئی ہے۔
دونوں ممالک کے صدور کے درمیان یہ ملاقات 10 برسوں سے زائد عرصے کے بعد ہورہی ہے جس کے دوران بیشتر وقت جزیرہ نما کوریا کے حالات انتہائی کشیدہ رہے۔
جنوبی کوریا کے حکام نے ملاقات کی تاریخ کا اعلان شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد کے ساتھ مذاکرات کے بعد جمعرات کو کیا ہے جس میں دونوں ممالک کے حکام نے ملاقات کی تاریخ اور ایجنڈے پر اتفاق کیا۔
اس سے قبل دونوں ممالک کے حکام نے اتفاق کیا تھا کہ صدور کی متوقع ملاقات سرحدی گاؤں پنمن جوم میں ہوگی۔
جنوبی کوریا کی وزارتِ الحاق کے ایک اہلکار نے صحافیوں کو بتایا ہے کہ دونوں ملکوں کے حکام کا ایک ورکنگ لیول اجلاس چار اپریل کو ہوگا جس میں سربراہی ملاقات کی تیاریوں بشمول سکیورٹی انتظامات اور ملاقات کے بعد جاری کیے جانے والے مشترکہ اعلامیے کو کو حتمی شکل دی جائے گی۔
فروری میں جنوبی کوریا میں ہونے والے سرمائی اولمپکس کے بعد سے شمالی و جنوبی کوریا کے تعلقات میں تیزی سے بہتری آئی ہے۔
ان اولمپکس کی افتتاحی تقریب میں شمالی کوریا کے اعلیٰ سطحی وفد نے شرکت کی تھی جب کہ دونوں ممالک کے کھلاڑیوں نے مشترکہ جھنڈے تلے تقریب میں گشت کیا تھا۔
اولمپکس کے بعد جنوبی کوریا کے ایک اعلیٰ سطحی وفد نے شمال کا دورہ کیا تھا جس کے بعد وفد نے بتایا تھا کہ شمالی کوریا کے رہنما کم جونگ ان اپنے جنوبی کوریائی ہم منصب کے علاوہ امریکہ کے صدر ڈونلڈ ٹرمپ سے ملاقات پر بھی آمادہ ہیں۔
امکان ہے کہ صدر ٹرمپ اور کم جونگ ان کے درمیان یہ ملاقات رواں سال مئی میں کسی وقت ہوگی۔
شمالی اور جنوبی کوریا کے درمیان 1950ء سے 1953ء کے دوران ہونے والی جنگ کا خاتمہ امن معاہدے کے بجائے عبوری جنگ بندی پر ہوا تھا جس کے باعث دونوں ممالک تیکنیکی طور پر تاحال حالتِ جنگ میں ہیں۔
رواں ہفتے کم جونگ ان نے اچانک چین کا بھی غیر اعلانیہ دورہ کیا تھا جو 2011ء میں اقتدار سنبھالنے کے بعد سے ان کا پہلا غیر ملکی دورہ تھا۔
اس دورے کے بعد چین کی وزارتِ خارجہ کی جانب سے جاری بیان میں کہا گیا تھا کہ شمالی کوریا نے چین کو یقین دہانی کرائی ہے کہ وہ جزیرہ نما کوریا کو جوہری ہتھیاروں سے پاک علاقہ بنانے پر آمادہ ہے۔