شمالی کوریا نے کہا ہے کہ وہ دو امریکہ کے سیاحوں پر مبینہ طور پر ریاست کے خلاف جرم کے ارتکاب پر مقدمہ چلانے کی تیاری کر رہا ہے۔
سرکاری خبر رساں ادارے نے پیر کو ایک خبر میں دعویٰ کیا کہ جیفری فاوول اور میتھیو ملر نے ''جارحانہ'' اقدامات کیے جن کی تصدیق اُن کے حلفیہ بیانات اور شواہد سے ہوئی ہے۔
شمالی کوریا کے میڈیا کے مطابق 56 سالہ جیفری 29 اپریل کو ملک میں داخل ہوئے اور اُنھیں اس بنا پر گرفتار کیا گیا کہ اُن کے اقدامات سیاحوں جیسے نہیں تھے۔
فرانسیسی خبر رساں ادارے کے مطاق انھیں اس وقت حراست میں لیا جب وہ اپنے ہوٹل سے نکلتے وقت کمرے میں بائبل چھوڑ گئے تھے۔
پیانگ یانگ کا کہنا ہے کہ 24 سالہ ملر 10 اپریل کو شمالی کوریا میں داخل ہوئے اور اُنھیں اس بنا پر گرفتار کیا گیا جب اُنھوں نے مبینہ طور پر اپنا ویزہ پھاڑ کر پناہ کا مطالبہ کیا۔
ان دونوں امریکی شہریوں کے خلاف مقدمہ چلائے جانے سے متعلق مزید تفصیلات سامنے نہیں آئیں۔
شمالی کوریا نے کوریائی نژاد امریکی شہری کنیتھ بئی کو نومبر 2012 سے گرفتار کر رکھا ہے اور اُنھیں 15 سالہ قید کی سزا سنائی گئی تھی۔ پیانگ یانگ کا دعویٰ ہے کہ اُنھیں یہ سزا ریاست مخالف اقدامات پر دی گئی۔