سات دسمبر کو نیٹ فلکس پر ریلیز ہونے والی بالی وڈ میوزیکل کامیڈی فلم 'دی آرچیز' پر تنقید اور اس کے حق میں تبصروں کا سلسلہ جاری ہے۔ شائقین نے سہانہ خان کی اداکاری پر تنقید کی تو کسی نے اس فلم کو 'نیپو کڈز' کو لانچ کرنے کا پلیٹ فارم قرار دیا۔
معروف ہدایت کارہ زویا اختر نے فلم کے ڈائریکٹ کیا ہے لیکن اس فلم کی وجہ شہرت اس میں تین ایسے اسٹار کڈز کا ڈیبیو کرنا ہے جن کے اپنے گھر میں اسٹارز کی کوئی کمی نہیں۔
فلم کے ذریعے جہاں میگا اسٹار امیتابھ بچن اور جیہ بچن کے نواسے اگستیا نندا نے اپنے کریئر کا آغاز کیا وہیں آںجہانی اداکارہ سری دیوی کی بیٹی خوشی کپور اور شاہ رخ خان کی بیٹی سہانا خان نے بھی اپنا فلمی کریئر شروع کیا ہے۔
فلم کی مرکزی کاسٹ میں نئے اداکار ویدنگ رائنا، مہر اہوجا اور ادیتی سیگل بھی شامل ہیں جب کہ پاکستانی اداکار علی خان نے اس میں ولن کا کردار ادا کر کے خوب داد سمیٹی۔
لیکن آرچی کامکس کے پڑھنے والوں نے اسے ایک اچھی کوشش قرار دیا ہے، جن کے خیال میں اس فلم میں اداکاری کے جوہر دکھانے والے چند اداکاروں کا مستقبل روشن لگ رہا ہے۔
Destination Riverdale! The Archies is now streaming! pic.twitter.com/fQ3x5Yf0P0
— Netflix (@netflix) December 7, 2023
'آرچی کامکس ' کیا ہیں اور بالی وڈ سے ان کا رشتہ کتنا پرانا ہے؟
سن 1939 میں جب امریکہ میں سپر ہیروز پر مبنی کی کامکس مقبول ہو رہی تھیں تو ایم ایل جے میگزین نے آرچی کامکس کا آغاز کیا جس کا ہدف نوجوان قارئین تھے۔ ان کامکس کی کہانی نوجوان آرچی اینڈریوز کے گرد گھومتی تھی جو ریورڈیل ہائی نامی اسکول میں پڑھتا تھا اور اس کا ایک آرچیز بینڈ تھا جس میں وہ اور اس کے دوست پرفارم کرتے تھے۔
ویسے تو آرچی اپنے تمام دوستوں سے قریب تھا لیکن بیٹی کوپر اور ویرونکا لوج اس کے سب سے قریبی ساتھی تھے اور دونوں ہی اس سے محبت کرتے تھے۔ آرچی کو بھی ان دونوں لڑکیوں سے محبت تھی لیکن وہ اس کا اظہار نہیں کرپاتا تھا اور کامکس کی کہانی بھی اسی کے گرد گھومتی تھی۔
بالی وڈ اور آرچی کامکس کا ساتھ بھی کوئی نئی بات نہیں۔ جب ستر کی دہائی میں ہدایت کار راج کپور نے اپنے بیٹے رشی کپور کو لانچ کرنے کا ارادہ کیا تو انہوں نے آرچی کامکس سے مشابہت رکھنے والی فلم بوبی بنائی، اس کے بعد رشی کپور اور نیتو سنگھ کی کھیل کھیل میں، اکشے کمار اور عائشہ جھلکا کی کھلاڑی، عامر خان کی جو جیتا وہ سکندر اور شاہ رخ خان، کاجول اور رانی مکھرجی کی 'کچھ کچھ ہوتا ہے' میں بھی آرچی کامکس کی مشابہت نظر آتی ہے۔
Today%27s the day! #TheArchies is streaming on @netflix worldwide now!!! pic.twitter.com/JoYyBmiFB6
— Archie Comics (@ArchieComics) December 7, 2023
اس صدی میں بھی متعدد نئے اداکاروں کو لے کر کئی فلمیں بنائی گئیں جس میں عامر خان کے بھانجے عمران خان کی 'جانے تو یا جانے نا' اور ہدایت کار کرن جوہر کی 'اسٹوڈنٹ آف دی ایئر' شامل تھیں جنہوں نے اس ٹرینڈ کو مزید پروان چڑھانے میں مدد دی۔
دی آرچیز بھی اسی فارمولے کے تحت بننے والی ایک فلم ہے لیکن اس میں پہلی مرتبہ آرچی کامکس کو کریڈٹ دیا گیا ہے اور فلم کی کہانی بھی ریورڈیل کے ایک قصبے میں رہنے والے آرچی اینڈریوز کے گرد گھومتی ہے، جسے بیٹی کوپر اور ویرونکا لوج سے محبت ہوتی ہے اور وہ ریور ڈیل ہائی میں پڑھتا ہے۔
یہی نہیں، فلم میں اس کا ایک بینڈ بھی ہوتا ہے جس میں وہ پرفارم کرتا ہے۔ فلم میں آرچی کے دوستوں اور بزرگوں کے نام بھی آرچی کامکس سے ہی لیے گئے ہیں جب کہ ویرونکا کے والد مسٹر لوج سے اس کا رشتہ بھی ویسا ہی دکھایا گیا ہے جیسا کامکس میں تھا۔
فلم میں کیا کچھ ہے؟
گزشتہ برس دی آرچیز کے موشن پوسٹر کی ریلیز کے بعد سے اب تک شائقین اس انتظار میں تھے کہ ہدایت کار زویا اختر کس طرح بھارتی شائقین کو یہ یقین دلا پائیں گی کہ فلم کی کہانی بھارت ہی کی ہے۔
لیکن فلم کے آغاز میں ہی انہوں نے اس مشکل کو اس طرح بتایا کہ ریورڈیل کے قصبے کی بنیاد سر ریورڈیل نے انگریزوں کے دور حکومت میں رکھی تھی جہاں اینگلو انڈین کمیونٹی بستی تھی۔
فلم میں مرکزی کردار معروف اداکار امیتابھ بچن اور جیہ بچن کے نواسے اگستیا نندا ادا کر رہے ہیں جنہوں نے فلم میں نہ صرف ڈانس سے بلکہ اپنی اداکاری سے بھی محظوظ کیا۔
Dear dear Suhana …On this momentous day , as you make your debut in the filmworld , wish you great great success my dear . Archies is an absolute delight and you are lovely in it …!!! God Bless you …😇💫 pic.twitter.com/0m5VdKLq8X
— Juhi Chawla Mehta (@iam_juhi) December 7, 2023
اداکارہ سری دیوی کی چھوٹی صاحبزادی اور جھانوی کپور کی بہن خوشی کپور فلم میں اگستیا کی ہیروئن بنی ہیں۔ شاہ رخ خان کی بیٹی سہانا خان اس لو ٹرائینگل کا تیسرا حصہ ہیں جن کے والد مسٹر لوج قصبے کے پارک کی جگہ ایک ہوٹل بنانا چاہتے ہیں۔
فلم کی کہانی آرچی اور ان کے دوستوں کے گرد گھومتی ہے جو مسٹر لوج اور ان کے ساتھیوں کو شکست دینے کے لیے ان کے خلاف جاتے ہیں اور اپنے اس پارک کو بچانے میں کامیاب ہوجاتے ہیں جہاں ان کا بچپن گزرا اور جہاں سے ان کی کئی یادیں وابستہ ہیں۔
جب 'دی آرچیز' کا پریمیئر ہوا تو اس میں بھارتی فلم انڈسڑی کے تمام ہی بڑے ناموں نے شرکت کی تھی جس میں امیتابھ بچن کے خاندان سمیت جوہی چاولہ، نیتو کپور، رندیر کپور، رنویر سنگھ بھی شامل تھے۔ تاہم فلم پر تنقید کرنے والوں کے خیال میں یہ فلم صرف اس لیے بنائی گئی تاکہ اسٹار کڈز کو لانچ کیا جاسکے۔
Scenes from #TheArchiesonNetflix premiere. Experience the film now! pic.twitter.com/ZbOexbKcqW
— Archie Comics (@ArchieComics) December 7, 2023
فلم کی کوریوگرافی سے لے کر سنیما ٹوگرافی تک، سب کچھ ہی منفرد تھا تاہم اداکاری کے شعبے میں کچھ کمی رہ گئی جس کی وجہ سے اس پر سوشل میڈیا صارفین تنقید کر رہے ہیں۔ کچھ صارفین کی نظر میں اس فلم کو موقع دینا چاہیے کیوں کہ اس میں زیادہ تر اداکار نئے تھے۔
کسی نے کہا کہ شاعر جاوید اختر اور اسکرپٹ رائٹر ہنی ایرانی کی بیٹی زویا اختر سے اسی قسم کی فلم کی امید تھی جسے ان کے بھائی فرحان اختر نے پروڈیوس کیا، لیکن وہ شاید یہ بھول گئے کہ اس سے قبل زویا اختر 'زندگی نہ ملے گی دوبارہ'، 'دل دھڑکنے دو' اور گلی بوائز' جیسی کامیاب فلمیں بناچکی ہیں۔
ایک سوشل میڈیا صارف کے خیال میں اس فلم میں سب زیادہ متاثر کن کارکردگی ریجی مینٹل کا کردار ادا کرنے والے ویدنگ رائنا نے دکھائی، ان کے خیال میں نہ صرف وہ مستقبل کے اسٹار ہیں بلکہ اس فلم میں بھی انہیں زیادہ اسکرین ٹائم ملنا چاہیے تھا۔
سوشل میڈیا صارف ادیتیا مانی جھا کے بقول "کاسٹ میں شامل کئی اداکار ہندی ٹھیک طرح سے نہیں بول پا رہے، اس سے بہتر تھا کہ فلم کو مکمل طور پر انگریزی میں بنا دیا جاتا تاکہ فلم چالیس فی صد کم بری لگتی۔"
The Archies would have been about 40 per cent less bad if it had been an English-language movie. This cast cannot speak Hindi. Some of them will, doubtless, learn. But to make them speak (awfully written) lines of Hindi dialogue was a massive blunder.
— Aditya Mani Jha (@aditya_mani_jha) December 8, 2023
واضح رہے کہ 'دی آرچیز ' ایک انگلش کامک سیریز پر مبنی ہے اس لیے اسے ایک انگلش فلم کی طرح فلمایا گیا ہے، جس کی وجہ سے یہ دیگر بھارتی فلموں سے منفرد لگتی ہے۔
انمول جموال کے خیال میں یہ فلم اسٹار کڈز کو لانچ کرنے کے لیے تو بنائی گئی لیکن اسے ایک دستاویز کے ساتھ آنا چاہیے تھا جس میں دوسرے پروڈیوسروں کو نئے اداکاروں کو متعارف کرانے کے فوائد اور نقصانات کے بارے میں آگاہ کیا جاتا۔
#TheArchies A soft launch for star kids indeed and a brochure for producers ahead of their merits and demerits. The film is a surface level/hollow Archies card that someone gets gifted on their birthday and it occupies the shelf of your house, never for you to revisit pic.twitter.com/BfAFe0ufEM
— ANMOL JAMWAL (@jammypants4) December 7, 2023
آدت کپاڈیا نامی صارف کے خیال میں دی آرچیز ایک بری فلم ہی نہیں بلکہ حد سے زیادہ بورنگ بھی ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ زویا اختر اور فرحان اختر کو اس قسم کی کھچڑی بنانا زیب نہیں دیتا جو مزاحیہ نہ ہونے کے ساتھ ساتھ بچکانہ اور کنفیوژن کا شکار لگتی ہے۔
انہوں نے تمام ہی اسٹار کڈز کو بیلو ایوریج یعنی معمولی سے بھی برا قرار دیتے ہوئے مزید کہا کہ کوئی بھی ناقد اس فلم کو اسٹار کڈز کے گھر والوں کو ناراض کرنے لے لیے برا نہیں کہے گا، لیکن یہی حقیقت ہے۔ زویا اختر کی دیگر فلموں کے مقابلے میں اس فلم کی موسیقی نے بھی مایوس کیا۔
The Archies on Netflix is not just a bad film, it is a colossal bore.Zoya Akhtar who has made some good films, along with dialogue writer Farhan dish up a khichdi so half baked that it is amateurish, unfunny and confused. The so called star kids are mostly below average to bad.… pic.twitter.com/BBzyYA7Gtj
— Aadit Kapadia (@ask0704) December 9, 2023
ایک اورصارف باسط سبحانی نے بھی ملے جلے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے فلم کی کہانی پر تنقید کی۔ ان کے خیال میں معیاری اسکرپٹ کا نہ ہونا اس فلم کے خوبصورت آرٹ ورک، کاسٹیومز، لائٹنگ اور سنیماٹوگرافی پر پردہ ڈالتی ہے۔
انہوں نے بھی زویا اختر پر تنقید کرتے ہوئے کہا کہ فلم کی ریلیز سے قبل انہوں نے میرٹ پر بات کی تھی لیکن نہ تو امیتابھ بچن کے نواسے نے متاثر کیا، نہ ہی سری دیوی اور شاہ رخ خان کی بیٹیوں نے۔ اور وہ اس کلب میں شامل ہوگئے ہیں جس میں ٹائیگرشروف اور سارہ علی خان پہلے سے ہی موجود ہیں۔
ماضی کے مقبول اسٹار کڈز سنی دیول، ریتک روشن اور رنبیر کپور کی مثال دیتے ہوئے انہوں نے کہا کہ چوں کہ انہیں اداکاری آتی تھی اس لیے کسی نے ان پر تنقید نہیں کی تھی۔ ان کے خیال میں انسٹاگرام اور ٹک ٹاک پر ماڈلنگ کرنے والوں سے فلم میں اداکاری کرانے کا تجربہ ناکام ہوا۔
Archies - beautiful art work, sets, costumes, lighting and cinematography but lacked a strong gripping plot/script. Nepotism at peak though. Amitabh%27s grandson, Shahrukh%27s and Sri Devi%27s daughter doing lead roles. Director Zoya Akhtar shouldn%27t have spoken about merit before… pic.twitter.com/falcLEMtX0
— Basit Subhani (@BasitSubhani) December 8, 2023
ویبھو وشال کے خیال میں وہ آج بھی دی آرچیز پر، عامر خان کی نوے کی دہائی میں ریلیز ہونے والی فلم 'جو جیتا وہ سکندر' کو ترجیح دیں گے۔
I wouldn’t give my take on the Fair & Lovely film with the Fair & Lovely kids yet, but let’s just say if I want to watch The Archies, I will see Jo Jeeta Wohi Sikandar.https://t.co/ROWd4Y6ouu
— Vaibhav Vishal (@ofnosurnamefame) December 9, 2023
گڑش جوہر سمجھتے ہیں کہ دی آرچیز نہ تو موجودہ نسل کی نمائندگی کر رہی ہے اور نہ ہی اس سے پہلے آنے والی جنریشن کی، یہی اس کی ناکامی کی وجہ ہے۔ انہوں نے فلم کی ویژیولائزیشن کو سب سے مضبوط پہلو قرار دیتے ہوئے کہا کہ اداکاری، موسیقی اور اسٹوری تینوں نے مایوس کیا۔
Loss of words about #TheArchies .. its a bit nowhere... the earlier generation (actual #Archies fans) no longer keen, the young audiences can%27t connect with/not aware. Further, apart from visualisation nothing works, neither the actors nor its music nor story telling... its a… pic.twitter.com/XA1zRCFoGA
— Girish Johar (@girishjohar) December 8, 2023
صحافی انو سہگل کے بقول دی آرچیز دراصل دھیروبائی امبانی انٹرنیشنل اسکول کا سالانہ فنکشن ہے جسے نیٹ فلکس نے پیش کیا۔
#Archies via WhatsApp pic.twitter.com/dZl7m13KV3
— Anu Sehgal 🇮🇳 (@anusehgal) December 8, 2023
ایک صارف کے خیال میں اس فلم کو دیکھ کر انہیں آرام سے نیند آگئی کیوں دی آرچیز نے سلیپنگ پل کا کام انجام دیا۔ اسی طرح ایک صارف نے لکھا کہ فلم دیکھ کر آرچی کا انتقال ہوگیا۔ ایک صارف کے خیال میں اس فلم کے ذریعے زویا اختر نے متعدد اسٹار کڈز کا کریئر شروع ہوتے ہی ختم کردیا۔