عمران خان کی گرفتاری کے دوران پولیس اور کارکنوں کے درمیان تصادم کا معاملہ پاکستان میں سوشل میڈیا پر بھی موضوعِ بحث بنا ہوا ہے۔
بعض صارفین عمران خان کی حمایت کرتے نظر آتے ہیں تو وہیں کچھ کا کہنا ہے کہ قانون سب کے لیے برابر ہونا چاہیے۔
پولیس اور پی ٹی آئی کارکنان کے درمیان منگل کی دوپہر سے جھڑپیں شروع ہوئیں جو بدھ کو بھی جاری رہیں۔ پولیس نے پی ٹی آئی کارکنان کو منتشر کرنے کے لیے آنسو گیس کے شیل فائر کیے جب کہ واٹر کینن کا استعمال کیا جب کہ لاٹھی چارج بھی ہوا۔
زمان پارک کے اطراف جاری تصادم کے بعد سوشل میڈیا پر مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد اپنا ردِعمل دے رہے ہیں۔
صحافی وجاہت ایس خان نے عمران خان کی آنسو گیس کے شیلز کے ساتھ ایک تصویر شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ پاکستان اپنے لیڈروں کے ساتھ ایسا ہی سلوک کرتا ہے۔
This is how Pakistan treats its leadersThey either kill youOr exile youAnd when they fail, they attack your home & your peopleBut something feels different this timeSomething has changedLove him or hate him, Imran Khan has taken on the Army like no one before him pic.twitter.com/BeEb66ZCKc
— Wajahat S. Khan (@WajSKhan) March 15, 2023
انہوں نے لکھا کہ "وہ آپ کو یا تو ماردیتے ہیں یا جلا وطن کرا دیتے ہیں اور جب وہ ناکام ہوجاتے ہیں تو وہ آپ کے گھر اور لوگوں پر حملہ کرتے ہیں۔ لیکن اس مرتبہ کچھ اور محسوس ہو رہا ہے۔
صحافی مہر بخاری نے عمران خان کی شیلز کے ساتھ والی تصویر شیئر کرتے ہوئے کیپشن لکھا کہ یہ وہ تصویر ہے جس نے حکومت سے بیانیہ چھین لیا ہے۔
کمال ہے۔ اسلحہ کے بغیر اگر ٹیر گیس بھی استعمال نہیں ہو سکتی تو پھر پولیس کو صرف لاوڈ سپیکر استعمال کرنا چاہیے؟ https://t.co/9bu3Or2iaK
— Muneeb Farooq (@muneebfaruqpak) March 15, 2023
اسی ٹوئٹ کے جواب میں صحافی منیب فاروق نے کہا کہ کمال ہے۔ اسلحے کے بغیر اگر آنسو گیس بھی استعمال نہیں ہوسکتی تو پھر پولیس کو صرف لاؤڈ اسپیکر استعمال کرنا چاہیے؟
ادکار و گلوکار فرحان سعید نے لکھا کہ عمران خان جب وزیرِاعظم بنے تھے تو تمام اداکار، کھلاڑی انہیں مبارک باد دینے میں جلدی کرتے تھے اور ان کے پاس جاکر ملتے تھے۔
When @ImranKhanPTI became PM, all the actors , players were so quick to congratulate him, even go and meet him, today either they have changed their opinion about him which is fair enough, they have all the right or they’re scared to speak which is worrisome.#ZamanPark
— Farhan Saeed (@farhan_saeed) March 15, 2023
ان کا کہنا تھا کہ آج یا تو انہوں نے عمران خان کے بارے میں رائے بدل لی ہے یا پھر وہ بولنے سے ڈر رہے ہیں جو تشویش ناک ہے۔
صحافی مبشر زیدی نے زمان پارک کے واقعے پر کہا کہ عمران خان نے آج سیاست دان کی طرح کھڑے ہوکر باہر آکر گرفتاری دینے کا موقع گنوا دیا۔
Today Imran Khan lost an opportunity to stand tall as a politician to come out and get arrested. Political leaders lead from the front not take human shields like Cult leaders
— Mubashir Zaidi (@Xadeejournalist) March 14, 2023
ان کے بقول سیاسی رہنما سامنے سے قیادت کرتے ہیں۔ انسانوں کو ڈھال نہیں بناتے۔
اسی طرح کا ایک ٹوئٹ منگل کی رات مہر بخاری نے بھی کیا اور لکھا کہ لیڈر کو قیادت کرنی چاہیے۔ عمران خان مقدمات کی نوعیت سے بالاتر ہوکر باہر آئیں اور گرفتاری دیں۔
ادھر سابق امریکی نمائندے برائے افغانستان زلمے خلیل زاد نے اپنے ٹوئٹس میں کہا کہ پاکستان کو تین بحرانوں کا سامنا ہے۔ سیاسی، اقتصادی اور سیکیورٹی۔
انہوں نے کہا کہ ملک کے لیڈروں کی جیلوں میں ڈالنے، پھانسی دینے، قتل کرنے کے ذریعے سلسلے وار تبدیلی غلط راستہ ہے۔ عمران خان کی گرفتاری سے بحران مزید سنگین ہوگا۔
The sequential cannibalizing of its leaders through jailing, execution, assassination, etc. is the wrong path. Arresting Imran Khan will only deepen the crisis. I urge 2 steps: 1. Set a date for national elections in early June to avert a meltdown.
— Zalmay Khalilzad (@realZalmayMK) March 14, 2023
انہوں نے کہا کہ" میں دو اقدامات پر زور دیتا ہوں۔ ایک یہ کہ خرابی کو روکنے کے لیے جون کے اوائل میں عام انتخابات کے لیے تاریخ مقرر کریں۔ دوسرا یہ کہ اس وقت کو اہم سیاسی جماعتوں کے لیے استعمال کریں کہ کیا غلط ہوا ہے، ساتھ ہی ملک کو بچانے اور استحکام، سلامتی اور خوشحالی کی راہ پر گامزن کرنے کے لیے ایک مخصوص منصوبہ تجویز کریں۔"
ان کا کہنا تھا کہ جو جماعت بھی الیکشن میں جیتے گی اس کے پاس عوام کا مینڈیٹ ہوگا کہ اسے کیا کرنا چاہیے۔
ادھر صحافی عمار مسعود نے سابق صدر آصف زرداری کی ایک ویڈیو شیئر کرتے ہوئے لکھا کہ ایسی ہوتی ہے گرفتاری جب سیکیورٹی اہلکار سابق صدر کو گرفتار کرنے آئے تو انہوں نے ان کا حال احوال پوچھا، چائے بسکٹ سے تواضع کی اور جیل روانہ ہوئے۔
باوقار انداز اور مسکراتا چہرہ ۔۔ ایسے ہوتی ہے گرفتاری، جب سیکیورٹی اہل کار سابق صدر آصف علی زرداری کو گرفتار کرنے آئے تو صدر زرداری نے ان سے حال احوال کیا، چائے اور بسکٹ سے تواضع کی، بیٹے اور بیٹی کو گلے لگایا اور جیل روانہ ہوگئے pic.twitter.com/8HaV8uy9m7
— Ammar Masood (@ammarmasood3) March 15, 2023
زمان پارک تصادم پر فن کار شفاعت علی نے ایک ٹوئٹ کیا کہ "ذرا سوچیے، اگر وفاقی پولیس آصف زرداری کی گرفتاری کے لیے بلاول ہاؤس پہنچتی اور وہاں سندھ پولیس ان پر بندوقیں سیدھی کرلیتی؟ یا وفاقی پولیس جاتی امرا پہنچتی اور وہاں پنجاب پولیس ان پر بندوقیں تان لیتی؟ کیا اسے تب بھی زرداری یا شریفوں کی کامیابی کہا جاتا؟
ذرا سوچئیے اگر وفاقی پولیس زرداری صاحب کی گرفتاری لینے بلاول ہاؤس پہنچتی اور وہاں سندھ پولیس ان پہ بندوقیں سیدھی کر لیتی؟ یا وفاقی پولیس جاتی عمرا پہنچتی اور وہاں پنجاب پولیس ان پہ بندوقیں تان لیتی؟ کیا تب بھی اسے زرداری یا شریفوں کی کامیابی کہا جاتا؟ اب روایت ڈل گئی ہے۔
— Shafaat Ali (@iamshafaatali) March 15, 2023
یوٹیوبر شاہ ویر جعفری نے ایک ٹوئٹ میں لکھا کہ "کاش عمران خان نے اپنے بارے میں زیادہ سوچا ہوتا تو وہ ایک شاہانہ ریٹائرڈ زندگی گزار رہے ہوتے۔ اس کے برعکس انہوں نے ہمارے اور ہمارے مستقبل کے بارے میں سوچا اور نظام چاہتا ہے کہ وہ چلے جائیں۔ ایک سچا جنگجو، ایک سچا لیڈر۔"
I wish KHAN thought about himself more. He%27d be living a lavish retired life now.Instead, he thought of US and our FUTURE and the system wants him gone. A true fighter. A true leader!! https://t.co/H4Jo9Gubfm
— Shahveer Jafry (@shahveerjaay) March 14, 2023