نبیل ظفر، ایک ورسٹائل اداکار

نبیل نے بتایا کہ تقریبا 22 سالہ فنی کیریئر میں انھوں نے بے شمار کردار ادا کیے ہیں لیکن ابھی ایسے کئی کردار ہیں جنھیں وہ پرفارم کرنا چاہتے ہیں۔
ڈرامہ سیریل ’دن‘، ’دھواں‘، ’دلدل‘، ’عجائب خانہ‘، ’شاہلا کوٹ‘، ’قصہ سات راتوں کا‘ اور کئی دوسرے ہٹ سیریلز اور ٹیلی فلمز کے بعد ڈائریکشن، پروڈکشن اور پھر مزاحیہ کرداروں میں خود کو منوانے والے ورسٹائل اداکار نبیل ظفر نے وائس آف امریکہ کی اُردو سروس سے بات کرتے ہوئے اپنے فنی سفر کی رُوداد کچھ یوں بیان کی۔

’’جب میرا پہلا ڈرامہ آن ایر ہوا تو لوگوں کا پہلا ری ایکشن تھا کہ اچھا ہینڈسم لڑکا ہے جو سچی بات ہے مجھے کچھ زیادہ نہیں بھایا کیونکہ میں یہ سننے کا متمنی تھا کہ بھئی اداکار بہت اچھا ہے۔ پھر میں یہ جملہ سننے کی تگ و دو میں لگ گیا، اب اس کوشش میں میں کتنا کامیاب ہوا ہوں یہ تو ناظرین ہی بہتر بتا سکتے ہیں۔‘‘

نبیل نے بتایا کہ تقریبا 22 سالہ فنی کیریئر میں انھوں نے بے شمار کردار ادا کیے ہیں لیکن ابھی ایسے کئی کردار ہیں جنھیں وہ پرفارم کرنا چاہتے ہیں۔ سنجیدہ کرداروں کے بعد پہلے ڈائریکشن، پرڈکشن اور پھر مزاحیہ اداکاری تک کے سفر پر بات کرتے ہوئے نبیل نے بتایا کہ انسان ہمیشہ بہتر سے بہتر کی تلاش میں رہتا ہے اور نئے نئے راستے دریافت کرتا ہے اور اگر دیکھا جائے تو یہ ساری فن کی ہی مختلف جہتیں ہیں اور اگر انسان محنت کرے تو وہ ہر جگہ خود کو منوا سکتا ہے تاہم مزاحیہ کردار نگاری تھوڑا مشکل کام ہے کیونکہ اس میں کوئی درمیانی راہ چننی پڑتی ہے تاکہ آپ ’اوور‘ نہ لگیں۔

نوے کی دہائی اور آج کے حالات کی بات کرتے ہوئے نبیل کا کہنا تھا کہ اُس وقت چینل ایک تھا اور کام بھی زیادہ نہیں ہوتا تھا اسی لیے خوب محنت سے ہر کوئی کام کرتا تھا اب چینلز کی اور کام کی بھرمار ہے اداکار چاہے بھی تو اتنی تن دہی سے کام نہیں کر سکتا۔ لیکن ایسا بھی نہیں کہ آج محنت نہیں کی جاتی لوگ ابھی بھی اپنا کام لگن سے کر رہے ہیں کیونکہ مقابلے کی صحت مند فضا بھی بڑی معاون ثابت ہوئی ہے ہر کوئی بہتر سے بہترین کی کوشش میں ہوتا ہے۔

عجائب خانہ میں اپنا کردار نبیل کو پسند ہے تاہم ان کا کہنا تھا کہ وہ تو اپنی سی کوشش کرتے ہیں اور مثبت سوچ اور نیک نیتی کے ساتھ کام کرتے ہیں یہ صرف خدا کی دین ہی ہے کہ لوگ انہیں سراہتے ہیں پسند کرتے ہیں اور ان کا کام ہمیشہ نوٹ کیا جاتا ہے۔

مزید تفصیل اس آڈیو رپورٹ میں سنیے۔

Your browser doesn’t support HTML5

نبیل ظفر کی وائس آف امریکہ سے گفتگو