متحدہ قومی موومنٹ نے وزیر اعظم میاں محمد نواز شریف کو موجودہ ملکی صورتحال پر تبادلہٴخیال کے لئے آل پارٹیز کانفرنس بلانے کی تجویز پیش کی ہے۔ یہ تجویز متحدہ کے چار رکنی وفد نے جمعرات کو وزیراعظم سے ملاقات کے دوران پیش کی۔ وفد میں ڈاکٹر فاروق ستار، خالد مقبول صدیقی، بابر غوری اور نوید جمیل شامل تھے۔
ملاقات کے بعد میڈیا سے گفتگو کے دوران، ڈاکٹر فاروق ستار کا کہنا تھا کہ حکومت کو سیاسی حل تلاش کرنے کے لئے مذاکرات کی راہ چننا ہوگی اورباہمی مذاکرات کے لئے آل پارٹیز کانفرنس ہی مسئلے کا سب سے بہتر حل ہے۔
انہوں نے مزید کہا کہ وزیراعظم مسائل کے سیاسی حل کا فیصلہ سیاسی جماعتوں کے قائدین پر چھوڑ دیں۔ آل پارٹیز کانفرنس کے ذریعے قومی قیادت اس مسئلے کا حل ڈھونڈے، قومی قیادت فیصلہ کرے گی تو خرابی حالات کی ذمے داری صرف وزیراعظم نوازشریف پر ہی عائد نہیں ہوگی۔
فاروق ستار کا یہ بھی کہنا تھا کہ ایم کیو ایم ثالثی کے لئے تیار ہے کیوں کہ ملک کسی بھی مہم جوئی کا متحمل نہیں ہوسکتا، حالات کا تقاضہ ہے کہ ہوش مندی سے معاملات کا حل نکالا جائے۔
اس موقع پر ایم کیوایم نے وزیراعظم کو انتخابی اصلاحات کے لیے مکمل تعاون کی یقین دہانی بھی کرائی۔
ایم کیو ایم کے کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی کا کہنا تھا کہ ایم کیو ایم کے سربراہ الطاف حسین پہلے ہی کہہ چکے ہیں کہ اگر ہمیں بھی قربانی دینا پڑی تو دیں گے۔ تمام سیاسی قیادت کو مسائل کے حل کے لیے اکٹھا کیا جائے، جمہوریت میں تسلسل نظر آ رہا ہے۔