موزمبیق میں سائیکلون سے ایک ہزار سے زیادہ ہلاکتوں کا اندیشہ

U.S. President Joe Biden and First Lady Jill Biden, far right, view the coffin of Queen Elizabeth II lying in state on the catafalque in Westminster Hall in London.

اتوار کے روز موزمبیق کے شہر بیرا میں ایک طاقت ور سائیکلون کے نتیجے میں اطلاعات کے مطابق 150 سے زیادہ افراد ہلاک اور سینکڑوں لاپتا ہو گئے۔ حکومت اور میڈیا ذرائع یہ خدشہ ظاہر کر رہے ہیں کہ ہلاک ہونے والوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھ سکتی ہے۔

جب کہ پڑوسی ملک زمبابوے میں سمندری طوفان سے درجنوں افراد ہلاک اور 200 کے لگ بھگ لاپتا ہونے کی اطلاعات ہیں۔

موزمبیق کے صدر فلپ نیوسی نے کہا ہے کہ 84 ہلاکتوں کی تصدیق ہو چکی ہے۔ انہوں نے ہلاکتوں کی تعداد ایک ہزار سے بڑھنے کا خدشہ ظاہر کیا ہے۔

ان کا کہنا ہے کہ یہ ایک حقیقی انسانی بحران ہے، اور اب تک لگائے جانے والے تخمینوں کے مطابق ایک لاکھ سے زیادہ افراد خطرے میں ہیں۔

ساحلی شہر بیرا میں سائیکلون سے تباہی کا منظر۔ 18 مارچ 2019

بین الاقوامی ریڈ کراس فیڈریشن اور ریڈ کریسنٹ سوسائیٹز کے کارکنوں پر مشتمل ایک ٹیم اتوار کو تباہی کا نشانہ بننے والے شہر پہنچی تاکہ صورت حال کا تخمینہ لگایا جا سکے۔

ٹیم کے سربراہ جیمی لی سیور نے اپنے ایک بیان میں کہا ہے کہ فضائی جائزے سے پتا چلتا ہے کہ بیرا شہر کا 90 فی صد حصہ مکمل طور پر تباہ ہو چکا ہے۔

اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ موزمبیق، ملاوی اور زمبابوے کے 15 لاکھ سے زیادہ افراد سائیکلون سے متاثر ہوئے ہیں۔ ہزاروں لوگوں کے پاس سڑکوں اور ٹیلی فون تک رسائی نہیں رہی، جن میں اکثریت غربیوں اور دیہی علاقوں میں رہنے والوں کی ہے۔

سمندری طوفان آئیڈائی جمعرات کو موزمبیق کے ساحلی شہر بیرا سے ٹکرایا تھا۔ جس میں طوفانی ہواؤں کی رفتار 200 کلومیٹر فی گھنٹہ تک تھی۔ اس کے بعد طوفان مغرب کی جانب ملاوی اور زمبابوے کی طرف بڑھ گیا۔