قرن افریقہ میں اختتام ہفتہ طوفان باد و باراں کے نتیجے میں 30 سے زیادہ افراد ہلاک اور درجنوں لاپتا ہو گئے ہیں۔
ساگر نامی سائیکلون نے ہفتے اور اتوار کے روز قرن افریقہ میں تباہی مچائی۔ مقامی عہدے داروں کا کہنا ہے کہ ساگر، اس علاقے کی تاریخ کا اب تک کا سخت ترین طوفان ثابت ہوا ہے۔
موگادیشو کے میئر عبدی رحمان عمر عثمان نے وائس آف امریکہ کو بتایا کہ ان کے علاقے میں طوفان سے کم ازکم 6 افراد ہلاک ہوئے ، جب کہ صومالی دارالحکومت میں شديد بارشوں نے 300 سے زیادہ مکان منہدم کر دیے۔
عہدے داروں کا کہنا ہے کہ عودل، ساحل اور سلال کے علاقوں میں علاقوں میں کم ازکم 25 افرد ہلاک ہو گئے ہیں۔ لوگوں نے بتایا کہ زیادہ تر اموات پانی کے ریلوں میں بہہ جانے کے نتیجے میں ہوئیں۔
صومالی لینڈ کے صدر موسے عبدی نے کہا ہے کہ 12 افراد زخمی ہوئے ہیں جب کہ 27 ابھی تک لاپتا ہیں۔
بیان میں کہا گیا ہے کہ طوفان سے 7 لاکھ 70 ہزار کے لگ بھگ لوگ متاثر ہوئے ہیں۔ بڑے پیمانے پر فصلیں تباہ ہوگئی ہیں اور 80 فی صد مویشی ہلاک ہو چکے ہیں۔ عہدے داروں نے بین الاقوامی کمیونٹی سے مدد کی اپیل کی ہے۔
صومالی حکومت اور اقوام متحدہ کی جانب سے حالیہ سيلاب سے متاثرہ جنوب وسطی علاقوں کے لیے 8 کروڑ ڈالر کی فوری مدد کی درخواست کی گئی ہے۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ صومالیہ میں موسم خزاں تک شديد بارشوں کا سلسلہ جاری رہے گا۔ ایتھوپیا کے پہاڑی علاقوں میں بھی شديد بارشوں کے نتیجے میں دو دریاؤں کا پانی کناروں سے باہر چھلک پڑا۔ رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ پونے آٹھ لاکھ کے لگ بھگ افراد سيلاب اور بارشوں سے متاثر ہوئے ہیں جب کہ دو لاکھ 30 ہزار سے زیادہ بے گھر ہو گئے ہیں۔