دنیا کی بلند ترین چوٹی ماؤنٹ ایورسٹ سے لوٹتے ہوئے ہلاک ہونے والے کوہ پیماؤں کی تعداد چار ہو گئی ہے۔
اس سے قبل نیپال کے حکام نے بتایا تھا کہ تین کوہ پیماہ ہلاک ہوئے ہیں جن میں جرمنی اور کوریا کے دو کوہ پیماؤں کے علاوہ نیپالی نژاد کینڈین خاتون بھی شامل تھی۔
لیکن کوہ پیماؤں نے کہا کہ انھوں نے ایک اور لاش بھی دیکھی ہے۔ نیپالی حکام نے منگل کو بتایا کہ چوتھے ہلاک ہونے والے کوہ پیما کا تعلق چین سے ہے۔
کوہ پیماؤں کے ہمراہ جانے والا نیپالی ’’گائیڈ‘‘ بھی لاپتہ ہو گیا تھا لیکن حکام نے تصدیق کی ہے کہ اب وہ بیس کیمپ پہنچ گیا ہے۔
8850 میٹر بلند ماؤنٹ ایورسٹ کو سر کرنے کے لیے مئی کا مہینہ سازگار تصور کیا جاتا ہے۔ نیپال میں حکام کا کہنا ہے کہ موافق موسم میں لگ بھگ 150 افراد روزانہ چوٹی سر کرنے کی مہم پر جاتے ہیں اور بعض اوقات ان کا اتنا رش ہوتا ہے کہ انھیں کافی دیر مختلف کیمپس پر انتظار کرنا پڑتا ہے۔
حکام کے مطابق ماؤنٹ ایورسٹ پر ہونے والی حالیہ ہلاکتیں بظاہر تھکاوٹ اور زیادہ دیر بلندی پر رہنے کی وجہ سے ہوئی۔
دس مئی 1996 کو اس بلند ترین چوٹی پر آٹھ کوہ پیما ہلاک ہوگئے تھے جو کہ ماؤنٹ ایورسٹ پر ایک ہی وقت میں ہونے والی ہلاکتوں کی سب سے زیادہ تعداد ہے۔