نفیسہ ہود بھائی
بھارتی وزیر اعظم نریندر مودی کے اسرائیل کے دورے میں دفاع، سلامتی سمیت سات شعبوں سے متعلق معاہدوں پر دستخط کیے گئے ہیں جس سے بھارت اور اسرائیل کے درمیان تعاون اور تجارت کو مزید فروغ ملے گا۔
نریند مودی اسرائیل کا دورہ کرنے والے بھارت کے پہلے وزیر اعظم ہیں اور اسرائیل میں ان کا بڑی گرم جوشی سے استقبال کیا۔
بھارتی انٹیلی جینس ادارے ڈی آئی اے کے ایک سابق ڈائریکٹر جنرل کمال دادر ، جو غزہ کی پٹی اور مغربی کنارے اور اسرائیل لبنان سرحد کے نگرانی فوجی گروپ کے رکن بھی ہیں، کہتے ہیں کہ مودی توانائی سے بھرپور شخصیت ہیں اور گذشتہ تین برسوں کے دوران وہ 66 غیرملکی دورے کر چکے ہیں۔
ان کا کہنا تھا کہ بھارت فلسطین کے دو ریاستی حل پر یقین رکھتا ہے۔
وائس آف امریکہ اردو سروس کے پروگرام جہاں رنگ کی میزبان نفیسہ ہودبھائی سے بات کرتے ہوئے ان کا کہنا تھا کہ بھارت اور اسرائیل کے درمیان طے پانے والے معاہدوں سے جنوبی ایشیا میں طاقت کے توازن پر کوئی منفی اثرات مرتب نہیں ہوں گے۔
جب کہ اس گفتگو میں شریک امریکن یونیورسٹی دہلی کے ڈاکٹر حیدر مہدی کا کہنا تھا کہ اگرچہ ہر ملک کو یہ حق حاصل ہے کہ وہ اپنے مفادات کے لیے کام کرے لیکن ایسا کرنے کے دوران یہ ضروری ہوتا ہے کہ بین الاقوامی قانون کی حدود میں رہا جائے۔
مزید تفصیلات کے لیے اس آڈیو پر کلک کریں۔
Your browser doesn’t support HTML5