میکسیکو کے بدنام اسمگلر، الچاپو‘ کو امریکہ حوالے کرنے کا اعلان

فائل

گُزمن کو جنوری، 2016ء میں پکڑا گیا تھا، جب تک وہ منشیات کے روپوش دنیا کے بدنام ترین اسمگلر کا شہرہ رکھتے تھے۔ چھ ماہ قبل، گُزمن نے ایک میل لمبی زیرِ زمیں سرنگ کے ذریعے میکسیکو کے سخت سکیورٹی والے قیدخانے سے بھاگ نکلنے کی کوشش کی تھی

حکومتِ میکسیکو نے جمعرات کے روز اعلان کیا کہ بدنام اسمگلر، جوکین ’الچاپو‘ گُزمن کو شمالی میکسیکو کے ایک قیدخانے سے ملک بدر کرکے امریکہ کے حوالے کیا جا رہا ہے، جس سے ایک ہی روز بعد ڈونالڈ ٹرمپ امریکی صدارت کے عہدے پر فائز ہو رہے ہیں۔

گُزمن کو جنوری، 2016ء میں پکڑا گیا تھا، جب تک وہ منشیات کے روپوش دنیا کے بدنام ترین اسمگلر کا شہرہ رکھتے تھے۔ چھ ماہ قبل، گُزمن نے ایک میل لمبی زیرِ زمیں سرنگ کے ذریعے میکسیکو کے سخت سکیورٹی والے قیدخانے سے بھاگ نکلنے کی کوشش کی تھی۔

ایک بیان میں وزارتِ خارجہ نے کہا ہے کہ ’’حکومت نے آج مسٹر گُزمن لوئرا کو امریکی حکام کے حوالے کیا‘‘۔ وہ جمعرات کو سنائے جانے والے عدالت کے فیصلے کی طرف دھیان مبذول کرا رہے تھے، جس میں ملک بدری کے خلاف اُن کے وکلا کے قانونی استدعا کو مسترد کیا گیا تھا۔

گُزمن چی ہوئاہوا کی شمالی ریاست کے سرحدی شہر، جوریز کے کشیدگی کے شکار شہر کے بدنام حراستی مرکز میں قید تھے، جہاں اُس کا ’سنالوئا کارٹل‘ اپنے مخالفین کے خلاف منشیات کی ایک خونریز لڑائی جیت چکا تھا۔

اُن کے وکلا نے اُن کی امریکہ ملک بدری کو روکنے کے لیے ہر قسم کا حربہ استعمال کیا۔

قانون کے نفاذ سے وابستہ ایک اعلیٰ امریکی اہل کار نے کہا ہے کہ ’’بہتر ہوا کہ آخرِ کار اُسے امریکہ کے حوالے کیا جا رہا ہے‘‘۔