ٹی ٹوئنٹی ورلڈ کپ: کرونا کے باوجود ویڈ انگلینڈ کے خلاف میچ کے لیے دستیاب

میگا ایونٹ میں دفاعی چیمپئن آسٹریلیا کی پریشانیوں کا سلسلہ ختم ہونے کا نام نہیں لے رہا۔ ایونٹ سے قبل اگر ان کے بیک اپ وکٹ کیپر جوش انگلس زخمی ہوکر آؤٹ ہوگئے تھے تو لیگ اسپنر ایڈم زیمپا سری لنکا کے خلاف اہم میچ کرونا کی وجہ سے نہیں کھیل سکے تھے۔

لیکن اس وقت جو خبر آسٹریلوی کیمپ سے آ رہی ہے وہ ان دونوں سے بہت بڑی ہے، ٹیم کے واحد وکٹ کیپر میتھیو ویڈ بھی کرونا سے متاثر ہوگئے ہیں۔ اگر انہوں نے آسٹریلیا کا اگلا میچ اس بیماری کی وجہ سے مس کیا تو میزبان ٹیم نہ صرف اپنے وکٹ کیپر بلکہ ایک اچھے بلے باز سے محروم ہوجائے گی۔

مقامی صحافی لوئس کیمرون کی خبر کے مطابق میتھیو ویڈ کا کرونا ٹیسٹ مثبت آیا ہے، تاہم علامات کی نوعیت معمولی ہونے کی وجہ سے آسٹریلوی کرکٹ حکام پرامید ہیں کہ وہ جمعے کو انگلینڈ کے خلاف میلبرن میں ہونے والے اہم میچ میں شرکت کرسکیں گے۔

اس میچ میں شرکت کی اجازت انہیں ٹورنامنٹ کے قوانین دیتے ہیں، اگر میتھیو ویڈ کی طبیعت مزید نہ بگڑی تو وہ فائنل الیون کا حصہ ہوسکتےہیں۔ لیکن اس کے لیے مینجمنٹ کو کئی انتظامات کرنا پڑیں گے۔


نہ صرف میتھیو ویڈ کو ہوٹل سے گراؤنڈ تک لے جانے کا علیحدہ انتظام کیا جائے گا، وہ میچ کے دوران ٹیم کے ساتھ ڈریسنگ روم میں نہیں بیٹھیں گے۔اگر 34 سالہ وکٹ کیپر کی طبیعت بہتر نہ ہوئی تو ان کی جگہ یہ ذمے داری اسکواڈ میں موجود کسی غیر وکٹ کیپر کو نبھانا پڑے گی۔ جمعرات کی صبح آسٹریلوی ٹیم کے ٹریننگ سیشن میں گلین میکسویل کو اسسٹنٹ کوچ کے ہمراہ وکٹ کیپنگ ڈرلز کرتے دیکھا گیا تھا۔

اس سے قبل کپتان ایرن فنچ ڈیوڈ وارنر کی وکٹ کیپنگ صلاحیتوں سے فائدہ اٹھانے کا عندیہ بھی دے چکے ہیں جب کہ وہ خود بھی بگ بیش لیول تک وکٹ کیپنگ کے فرائض انجام دے چکے ہیں۔


ورلڈ کپ کے قوانین تو مثبت ٹیسٹ آنے والے کھلاڑی کو میچ کھیلنے کی اجازت دیتے ہیں، تاہم مقامی ٹیم کے لیے سب سے بڑا چیلنج اس وائرس کو پھیلنے سے روکنا اور ٹیم کے مزید کھلاڑیوں کو بیمار ہونے سے روکنا ہوگا۔

آسٹریلوی ٹیم اس وقت ایونٹ میں ایک ایسے موڑ پر کھڑی ہے جہاں اسے ایک شکست سیمی فائنل کی دوڑ سے باہر کرسکتی ہے، میزبان ٹیم کو پہلے میچ میں نیوزی لینڈ نے شکست دی تھی جب کہ دوسرا میچ سری لنکا سے جیت کر اس نے ایونٹ کی پہلی فتح رجسٹر کی تھی۔

جمعے کو انگلینڈ اور آسٹریلیا کے درمیان میچ میں کامیابی دونوں ٹیموں کے لیے ضروری ہے کیوں کہ اگلے راؤنڈ میں پہنچنے کے لیے دونوں ٹیموں کا اس میچ کو جیتنا ضروری ہوگا۔

گروپ ون میں اس وقت نیوزی لینڈ کی ٹیم تین پوائنٹس کے ساتھ سرِفہرست ہے جب کہ سری لنکا، انگلینڈ، آئرلینڈ اور آسٹریلیا کے دو دو میچز کے بعد دو دو پوائنٹس ہیں۔


افغانستان کی ٹیم دو میچز کے بعد صرف ایک پوائنٹ ہی حاصل کر سکی ہے جو اسے نیوزی لینڈ کے خلاف میچ منسوخ ہونے کی وجہ سے ملا۔

آسٹریلوی کیمپ سے ایک اچھی خبر لیگ اسپنر ایڈم زیمپا کی واپسی ہے، متعدد منفی کووڈ-19 ٹیسٹس کے بعد انہیں جمعرات کو پریکٹس سیشن میں نیٹ میں بالنگ کرتا دیکھا گیا۔


یاد رہے، آسٹریلوی ٹیم کے بیک اپ وکٹ کیپر جوش انگلس ورلڈ کپ کے سپر 12 راؤنڈ سے قبل ہاتھ کی انجری کے باعث ورلڈ کپ سے باہر ہوگئے تھے اور ان کی جگہ آل راؤنڈر کیمرون گرین کو اسکواڈ میں شامل کرلیا گیا تھا۔