نائیجیریا: لاگوس میں دھماکے سے 15 افراد ہلاک، 50 عمارتیں تباہ

امدادی کارکن تباہ ہونے والی عمارتوں سے زخمیوں کو نکال رہے ہیں۔ 15 مارچ 2020

نائیجیریا کے تجارتی مرکز لاگوس میں اتوار کی صبح ایک زور دار دھماکہ ہوا جس کی زد میں آ کر کم از کم 15 افراد ہلاک ہو گئے۔ دھماکے سے کئی عمارتیں گر گئیں اور لوگ ان کے ملبے میں پھنس گئے۔

امدادی کارکنوں نے ملبے میں دبے ہوئے کئی افراد کو باہر نکال کر ان کی جانیں بچائیں۔

یہ دھماکہ امووو اوڈوفن کے علاقے میں ہوا اور اسے کئی کلومیٹر کے فاصلے تک سنا گیا۔

دھماکے سے 50 سے زیادہ عمارتوں کو نقصان پہنچا۔ جن میں سے بعض عمارتیں منہدم ہو گئیں جب کہ کئی ایک میں آگ بھڑک اٹھی۔

ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے قومی ادارے کے ترجمان ابراہیم فارین لوئے نے بتایا کہ دھماکے کے مقام کے قریب واقع تیل کی پائپ لائنز نے آگ پکڑ لی جس سے وہ تیزی سے پھیلی۔

خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے کہ پائپ لائنز میں آگ لگنے سے مزید دھماکے ہو سکتے ہیں اور ہلاکتوں کی تعداد بڑھ سکتی ہے۔ بتایا جا رہا ہے کہ کئی لوگ ابھی تک ملبے کے نیچے پھنسے ہوئے ہیں۔

ترجمان نے بتایا کہ اب تک پندرہ نعشیں نکالی جا چکی ہیں جن میں ایک خاندان کے تمام افراد بھی شامل ہیں۔ وہ ایک گرجا گھر میں عبادت کے لیے جاتے وقت دھماکے کی زد میں آ گئے تھے۔

تباہ ہونے والی عمارتوں میں ایک اسکول بھی شامل ہےجس کے ملبے میں سے زخمی بچوں کو نکالا جا رہا ہے۔ کئی بچے خون میں لت پت دکھائی دے رہے ہیں۔

سرکاری حکام ابھی تک دھماکے کی وجہ کا تعین نہیں کر سکے۔ دھماکے کے مقام کے قریب نیوی کا ایک مرکز واقع ہے۔

جنوری 2002 کے بعد سے یہ لاگوس میں سب سے زیادہ ہلاکت خیز دھماکہ ہے۔ 2002 میں ایک فوجی چھاونی میں بم پھٹنے سے بڑے پیمانے پر تباہی ہوئی تھی اور ایک ہزار کے لگ بھگ افراد ہلاک ہو گئے تھے۔