پاکستان کے وزیراعظم نواز شریف نے جمعہ کو دہشت گردی سے متاثرہ قبائلی علاقے شمالی وزیرستان میں ’کرم تنگی‘ ڈیم کا سنگ بنیاد رکھا۔
اس سلسلے میں تقریب کا انعقاد اسپنوام کے قریب کیا گیا، اس ڈیم کی تعمیر دو مرحلوں میں مکمل ہو گی اور پہلا مرحلہ تین سال میں پایہ تکمیل کو پہنچے گا۔
سرکاری بیان کے مطابق اس ڈیم کی تکمیل کے بعد اس سے 83.4 میگاواٹ کم قیمت بجلی حاصل ہو سکے گی، جب کہ اس میں 12 لاکھ ایکڑ فٹ پانی بھی ذخیرہ ہو سکے گا۔
وزیراعظم نواز شریف نے اس منصوبے کا سنگ بنیاد رکھنے کے بعد ایک تقریب سے خطاب میں کہا کہ قبائلی علاقوں کو قومی دھارے میں شامل کیا جا رہا ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ یہ منصوبہ علاقے میں خوشحالی کا سبب بنے گا۔
’’آج یہاں اکٹھے ہونے کا مقصد بھی یہ ہی ہے کہ کرم تنگی ڈیم کی صورت میں ہم قومی تعمیر و ترقی کا ایک اور سنگ میل عبور کر رہے ہیں۔‘‘
تقریبا دو ماہ قبل ستمبر 2016ء میں امریکہ نے کرم تنگی ڈیم منصوبے کے پہلے مرحلے کے لیے آٹھ کروڑ 10 لاکھ ڈالر فراہم کرنے کا اعلان کیا تھا۔
وزیراعظم نواز شریف نے کہا کہ امریکہ مالی اعانت کے علاوہ وفاقی حکومت اس ڈیم کی تعمیر کے لیے 16 ارب روپے فراہم کرے گی۔
اُنھوں نے کہا کہ قبائلی علاقوں سمیت ملک میں ایک نئے دور کا آغاز ہو رہا ہے۔
’’بے یقینی ختم ہو رہی ہے اور اُمید کا چراغ روشن ہو رہا ہے۔۔۔۔ جہاں دہشت گردوں کا قبضہ تھا، آج معاملات یہاں کے عوام کے ہاتھ میں آ رہے ہیں۔‘‘
اُدھر امریکی سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق پاکستان میں تعینات امریکی سفیر ڈیوڈ ہیل نے کرم تنگی ڈیم منصوبے پر کام کے آغاز کو ایک تاریخی موقع قرار دیتے ہوئے کہا کہ یہ منصوبہ توانائی کے شعبہ میں امریکہ کی طرف سے پاکستان کی اعانت اور پاکستان کے پسماندہ علاقوں میں معاشی ترقی کے عزم کی عکاسی کرتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ امریکی عوام، حکومت پاکستان کے ساتھ مل کر پاکستان کے لوگوں کو بجلی فراہم کرنے کے لیے کوشاں ہے۔
بیان میں سفیر ڈیوڈ ہیل نے کہا کہ پانی اور توانائی کے معتبر ذرائع کاروباری اور صنعتی سرگرمیوں کے فروغ کے لیے لازمی حیثیت رکھتے ہیں اور یہ منصوبہ اس جانب ایک اہم قدم ہے۔
اُنھوں نے کہا کہ کرم تنگی ڈیم منصوبہ علاقے میں معاشی ترقی لائے گا، روزگار کے مواقع فراہم کرے گا جس سے غربت کو کم کرنے میں مدد ملے گی۔
کرم تنگی ڈیم منصوبے کے پہلے مرحلے کے لیے امریکہ کی طرف سے دریائے کیتو پر بند، شیرٹالا اور اسپیراگا نہروں، دو بجلی گھروں، ایک ٹرانسمیشن لائن، تعمیراتی اور آپریشنل اسٹاف کے لیے رہائشی سہولتوں کے علاوہ ڈیم کی تعمیر اور اسے چلانے کی سرگرمیوں کے لیے ایک دفتر کی تعمیر میں اعانت کے لیے واپڈا کو فنڈز فراہم کیے جائیں گے۔
سفارت خانے سے جاری بیان کے مطابق 2011 سے اب تک توانائی شعبے میں امریکہ کی اعانت سے تقریباً دو کروڑ اسّی لاکھ پاکستانی مستفید ہو چکے ہیں اور اس عمل کے تحت 2400 میگاواٹ بجلی پاکستان کی نیشنل گرڈ میں شامل کی گئی ہے۔