خیبر پختونخوا: پولیس اہلکاروں کو واٹس ایپ گروپس چھوڑنے کا حکم

فائل

خیبر پختونخوا پولیس کے نئے سربراہ، ثنا اللہ عباسی نے بدھ کے روز صوبے بھر کے پولیس افسران اور اہلکاروں سے کہا ہے کہ وہ ہر قسم کے واٹس ایپ گروپس سے فوری طور پر علیحدہ ہو جائیں۔

ساتھ ہی، ان گروپس کے ذریعے ادارے سے متعلق اطلاعات اور واقعات شیئر کرنے پر بھی پابندی عائد کر دی گئی ہے۔

حکم نامے پر فوری عمل درآمد کرتے ہوئے، مختلف واٹس ایپ گروپوں میں شامل یا موجود عہدیداروں نے اپنے آپ کو ان گروپس سے علیحدہ کرنا شروع کر دیا ہے۔

تاہم، ان گروپس سے علیحدہ ہونے والے افسران نے پولیس کے صوبائی سربراہ کے اس اقدام پر کسی قسم کا تبصرہ نہیں کیا۔

پشاور کے علاوہ خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع اور اہم شہروں میں مختلف مکاتب فکر اور شعبوں کے قائم گروپس سے بھی پولیس عہدیدار اور اہلکاروں نے اپنے آپ کو الگ کرنا شروع کر دیا ہے۔

خیبر پختونخوا سمیت ملک بھر میں ذرائع ابلاغ پر بڑھتی ہوئی پابندیوں کے بعد اب سماجی رابطے کی ویب سائٹس، بالخصوص واٹس ایپ گروپس اطلاعات کے ترسیل کا اہم ذریعہ سمجھا جاتا رہا ہے۔

غیر مصدقہ اطلاعات کے مطابق، اب سرکاری طور پر سماجی رابطے کی ویب سائٹس پر بھی پابندیاں لگانے کے بارے میں بھی صلاح و مشورے جاری ہیں۔