پاکستان کے شمال مغربی صوبہٴخیبر پختونخواہ کے بلدیاتی انتخابات میں پولنگ کا عمل مکمل ہونے کے بعد، اب ووٹوں کی گنتی کا سلسہ جاری ہے۔
مقامی ٹیلی ویژن نیوز چینلز غیر سرکاری اور غیر حتمی نتائج دکھا رہے ہیں؛ اور ساتھ ہی ساتھ دن بھر ہونے والے پر تشدد واقعات کی تفصیلات بھی بتا رہے ہیں۔
ذرائع کے مطابق، صوبے کے مختلف حصوں میں ہونے والی پُرتشدد کارروائیوں میں سات افراد ہلاک، جب کہ درجنوں زخمی ہوئے۔
بتایا جاتا ہے کہ انتخابات سے متعلق بے مبینہ ضابطگیوں کے الزام میں متعدد افراد کو گرفتار کیا گیا ہے۔
ناقدین اِس صورتحال کا باعث مبینہ بدانتظامی، ناقص سکیورٹی انتظامات اور مخالف گروپوں میں تصادم بتاتے ہیں، جس کے بارے میں اُن کا کہنا ہے کہ پولنگ کا عمل متاثر ہوا۔
بتایا گیا ہے کہ دیگر علاقوں کے ساتھ ساتھ چارسدہ، ڈیرہ اسماعیل خان، کوہاٹ، مردان، سوات، نوشہرہ، مالاکنڈ، ہزارہ اور صوابی میں پولنگ بدامنی کا شکار رہی اور صوبے کی پولیس کے سرابراہ ناصر خان درانی نے مختلف مقامات پر فائرنگ کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرتے ہوئے ان کے خلاف مقدمے درج کرنے کا حکم دیا ہے۔
مقامی ذرائع ابلاغ کے مطابق، سابق صدر اور پاکستان پیپلز پارٹی کے شریک جیئرمین آصف علی زرداری؛ جمیعت علمائے اسلام (ف) کے سربراہ مولانا فضل الرحمٰن اور متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے خیبر پختو نخواہ میں ہونے والے بلدیاتی انتخابات پر اپنے تحفظات کا اظہار کیا ہے۔