|
خیبر پختونخوا میں آبی ذخائر کی تعمیر اور دیگر ترقیاتی منصوبوں پر کام کرنے والے چینی انجینئروں کے تحفظ کے لیے پولیس اور دیگر سیکیورٹی اداروں نے متعدد اقدامات کا فیصلہ کیا ہے۔
خیبر پختونخوا پولیس کے انسپکٹر جنرل (آئی جی) اختر حیات گنڈاپور کی صدارت میں پشاور میں منگل کو ایک طویل اجلاس ہوا جس میں چین کے انجینئروں کو تحفظ فراہم کرنے کے اقدامات کے بارے میں حکمت عملی طے کی گئی۔
یہ اجلاس ایسے وقت میں ہوا ہے جب چین کے اعلیٰ حکام کی پاکستانی عہدیداروں سے ملاقاتوں میں بشام حملہ سرفہرست رہا ہے۔
بشام میں چینی انجینئروں پر خودکش حملے کے بعد چین نے کوہستان میں داسو ڈیم کی تعمیر اور صوابی میں تربیلا ڈیم کے توسیعی منصوبے پر کام بند کر دیا ہے۔
دو دن قبل وزیرِ اعظم میاں محمد شہباز شریف بھی کوہستان کا دورہ کر چکے ہیں جہاں انہوں نے داسو ڈیم کے منصوبے پر کام کرنے والے چینی انجینئرز سے خطاب میں ان کو سیکیورٹی فراہم کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی۔
خیبرپختونخوا کے شمالی ضلعے شانگلہ کے سرحدی شہر بشام میں گزشتہ ہفتے عسکریت پسندوں نے چینی انجینئروں کو لے جانے والی گاڑی کو خودکش حملے میں نشانہ بنایا تھا۔
یہ بھی جانیے
سی پیک کے 10 برس؛ شدت پسند تنظیمیں جو چین اور پاکستان کے لیے دردِ سر بنی رہیںبشام واقعہ: 'قافلے میں چینی انجینئرز کی گاڑی کی پہچان مشکل نہیں تھی' پاکستان: چینی اہل کاروں کو ہلاک کرنے والے خودکش بمبار کی باقیات کا ڈی این اے ٹیسٹ ہو گااس حملے میں ایک خاتون سمیت پانچ چینی انجینئر اور ایک پاکستانی ڈرائیور ہلاک ہوئے تھے۔
خیبر پختونخوا کے وزیرِ اعلیٰ علی امین گنڈاپور کے مشیرِ اطلاعات بیرسٹر محمد علی سیف نے وائس آف امریکہ سے گفتگو میں بتایا کہ صوبے میں جہاں بھی چینی انجینئر اور دیگر باشندے ترقیاتی منصوبوں کے تکمیل میں مصروف ہیں وہاں پر پولیس کے اعلیٰ عہدیدار کی سربراہی میں اہلکاروں کی ٹیمیں تشکیل دی گئی ہیں۔
ان کے بقول پولیس کی یہ ٹیمیں نہ صرف منصوبے کی جگہ پر دن رات تعینات ہوں گی بلکہ چینی انجینئروں کی نقل و حرکت کے دوران بھی ان کے قافلے کے ساتھ ہوں گی۔
پشاور میں سینٹرل پولیس آفس میں آئی جی خیبر پختونخوا اختر حیات خان کی صدارت میں اجلاس کے بعد جاری بیان میں کہا گیا کہ اعلی سطحی اجلاس سے خطاب کرتے ھوئے انسپکٹر جنرل پولیس اختر حیات خان گنڈاپور نے کہا کہ پولیس صوبے میں چینی باشندوں کو ہر ممکن سیکیورٹی فراہم کرے گی۔ وفاقی حکومت کے ایس او پیز پر عمل درآمد ہر صورت یقینی بنایا جائے گا۔
SEE ALSO: پاکستان میں کون سے عسکریت پسند گروہ چینی مفادات کو نشانہ بناتے ہیں؟بیان کے مطابق اجلاس میں آئی جی پولیس اختر حیات خان نے کہا کہ ملک دشمن عناصر چینی باشندوں کو نشانہ بناکر پاکستان اور چین کی دوستی اور سی پیک منصوبے کو نقصان پہنچانا چاہتے ہیں۔
انہوں پولیس حکام کو ہدایت کی کہ چینی باشندوں کے رہائشی علاقوں کے اردگرد سرچ اینڈا اسٹرائیک آپریشن کرکے مشکوک افراد کی چیکنگ کی جائے اور چینی باشندوں کے جان و مال کا تحفظ یقینی بنایا جائے۔
پولیس کے اعلیٰ افسران کی سربراہی میں متعدد ٹیمیں بھی تشکیل دے دی گئی ہیں جو ترقیاتی منصوبوں پر چینی انجینئروں کی حفاظت کے اقدامات کی ذمہ دار ہوں گی۔