شمالی کوریا کے نئے نامزد رہنما کم جونگ ان نے جنوبی کوریا کی سرکردہ شخصیات پر مشتمل ایک نجی وفد سے ملاقات کی ہے۔
پیر کو دارالحکومت پیانگ یانگ میں ہونے والی یہ ملاقات گزشتہ ہفتے اپنے والد کی وفات کے بعد ملک کی سربراہی سنبھالنے والے 28 سالہ نوجوان رہنما کی غیر ملکی مہمانوں سے پہلی ملاقات ہے۔
وفد میں جنوبی کوریا کے سابق صدر کم ڈائی جنگ کی بیوہ اور دیگر نمایاں شخصیات شامل تھیں جن کے دورے کا مقصد کم جونگ ان کے والد اور شمالی کوریا کے سابق سربراہ کم جونگ ال کی وفات پر تعزیت کرنا تھا۔
تعزیتی وفد میں جنوبی کوریا کے بین الاقوامی شہرتِ یافتہ صنعتی گروپ 'ہنڈائی' کے سربراہ ہن جیونگ ین بھی شامل تھے۔
پیر کو ہونے والی اعلیٰ سطحی ملاقات سے قبل شمالی کوریا کے سرکاری ذرائع ابلاغ نے اطلاع دی تھی کہ آنجہانی رہنما کے صاحبزادے کو کمیونسٹ نظریات کی حامل ملک کی حکمران جماعت کا سربراہ نامزد کردیا گیا ہے۔
پارٹی کے ترجمان اخبار 'روڈونگ سِنمن' کے مطابق کِم جونگ ان کو حکمران جماعت 'ورکرز پارٹی' کی مرکزی کمیٹی کا سربراہ نامزد کردیا گیا ہے جو شمالی کوریا کا اعلیٰ ترین فیصلہ ساز ادارہ ہے۔
مبصرین کا کہنا ہے کہ نوجوان رہنما کی گزشتہ ہفتے کی مصروفیات انتہائی احتیاط سے ترتیب دی گئی تھیں جس کا مقصد یہ واضح کرنا تھا کہ وہ اپنے والد کی موت کے بعد خالی ہونے والے تمام اہم مناصب خود سنبھالنے جارہے ہیں۔
یہ امر قابلِ ذکر ہے کہ انتہائی محدود فوجی تجربے کا حامل ہونے کے باوجود کم جونگ ان شمالی کوریا کی فوج میں 'فور اسٹارجنرل' کا رینک رکھتے ہیں۔