کشمیر میں ہلاکتوں پر پاکستان کا ’یوم سیاہ‘ منانے کا اعلان

وزیراعظم اجلاس کی صدارت کر رہے ہیں

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ بھارتی کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے آئندہ ہفتے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں حالیہ کشیدگی اور سکیورٹی فورسز سے جھڑپوں میں 30 سے زائد کشمیریوں کی ہلاکت پر پاکستان نے 19 جولائی کو ملک بھر میں ’’یوم سیاہ‘‘ منانے کا اعلان کیا ہے۔

اس بات کا فیصلہ جمعہ کو وزیراعظم نواز شریف کی زیر صدارت لاہور میں وفاقی کابینہ کے ہونے والے خصوصی اجلاس میں کیا گیا۔

اجلاس میں اس بات کا بھی فیصلہ کیا گیا کہ بھارتی کشمیر میں پیدا ہونے والی صورت حال پر غور کے لیے آئندہ ہفتے پارلیمان کا مشترکہ اجلاس بھی بلایا جائے گا۔

وفاقی کابینہ نے وزارت خارجہ کو یہ ہدایت بھی کی کہ دنیا کے مختلف ممالک میں تعینات پاکستانی سفیر وہاں کی حکومت کو بھارتی کشمیر کی صورت حال سے آگاہ کریں۔

بھارت کے زیرانتظام کشمیر میں گزشتہ جمعہ کو ایک علیحدگی پسند نوجوان کمانڈر برہان الدین وانی کے بھارتی سکیورٹی فورسز سے جھڑپ میں مارے جانے کے بعد مظاہروں کا سلسلہ شروع ہو گیا تھا۔

اس دوران مظاہرین اور سکیورٹی فورسز میں ہونے والی جھڑپوں میں کم از کم 34 افراد ہلاک اور سیکڑوں زخمی ہو چکے ہیں۔

بھارتی کشمیر میں اس صورت حال پر پاکستان نے اسلام آباد میں تعینات بھارت کے ہائی کمشنر کو طلب کر کے نا صرف اُنھیں پاکستانی حکومت کی تشویش سے آگاہ کیا بلکہ دیگر ممالک کے سفیروں کو بھی کشمیر کی صورت حال پر بریفنگ دی۔

پاکستان نے اقوام متحدہ سے کہا کہ وہ کشمیر کے تنازع کے حل میں اپنا کردار ادا کرے۔

پاکستان کی تشویش پر بھارت کی طرف سے سخت ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا گیا کہ پاکستان اُس کے اندرونی معاملات میں مداخت نا کرے۔