کشمیر: ایم کیو ایم کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

  • روشن مغل

کشمیر: ایم کیو ایم کی طرف سے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان

سیکرٹری الیکشن کمیشن محمد یونس نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد ہر سیاسی جماعت کی اخلاقی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ،پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی و صوبائی وزراء چیف الیکشن کمشنر کی خصوصی اجازت کے بعد انتخابی مہم میں حصہ لینے یہاں آئے اور ان کے بقول اس فیصلے کا مقصد انتخابات میں سب کو برابر کے مواقع فراہم کرنا ہے۔

پاکستان کے زیر انتظام کشمیر میں 26 جون کو ہونے والے انتخابات سے ایک روز قبل الیکشن کمیشن کی طرف سے قانون ساز اسمبلی کی تین نشستوں پر انتخابات ملتوی کرنے کے فیصلے پر متحدہ قومی موومنٹ نے شدید احتجاج کرتے ہوئے انتخابات کے بائیکاٹ کا اعلان کیا ہے۔

کراچی اور گردو نواح کے علاقوں پر مشتمل پاکستان میں مقیم کشمیری مہاجرین کے دو حلقوں میں گزشتہ انتخابات میں ایم کیو ایم کے حمایت یافتہ امیدوار کامیاب ہوئے تھے۔

پاکستانی کشمیر کے الیکشن کمیشن نے یہ فیصلہ امن وامان کی خراب صورتحال اور بوگس ووٹوں کے اندراج کے باعث جمعہ کو مظفرآباد ہائی کورٹ کی طرف سے دیے گئے حکم کے بعد کیا تھا۔

جن حلقوں میں پولنگ ملتوی کی گئی ہے ان میں کراچی میں ایل اے 30 جموں ون اور ایل اے 36 ویلی ون اور صوبہ خیبر پختونخواہ میں ایل کے 41 شامل ہیں۔

پاکستا نی کشمیر کے الیکشن کمیشن کی طرف سے کشمیر کے 29انتخابی حلقوں میں650 سے زائد پولنگ اسٹیشنوں کو انتہائی احساس قرار دیا گیا ہے جن کی نگرانی کے لئے پولیس اور نیم فوجی دستے تعنیات کیے جائیں گے۔

اتوار کو ہونے والے انتخابات میں پاکستانی کشمیر کے23 لاکھ 59ہزار566 رجسٹرڈ ووٹرز جب کہ پاکستان میں مقیم کشمیری مہاجرین کی نو انتخابی نشستوں کے لئے سات لاکھ سے زائد ووٹرز اپنا حق رائے دہی استعمال کریں گے۔

پاکستان میں حزب مخالف مسلم لیگ (ن)کے سربراہ نواز شریف اور حکمران جماعت پیپلز پارٹی کے وزیراعظم سید یوسیف رضا گیلانی کی طرف سے اپنی اپنی جماعتوں کے نامزد امیدواروں کی انتخابی مہم میں شرکت کی وجہ سے قانون ساز اسمبلی کے انتخابات میں پہلی بار اتنی گہما گہمی دیکھنے میں آئی۔

نواز شریف نے اس انتخابی مہم کو پاکستان میں پیپلز پارٹی کی حکومت کے خلاف زبر دست تنقید کا ذریعہ بنایا اور مسلم لیگی امیدواروں کے حق میں ایک ہفتے تک بھرپور مہم چلائی۔ وزیراعظم یوسف رضا گیلانی نے بھی انتخابی مہم کے لیے کئی اضلاع کے دورے کیے اور پیپلز پارٹی کے انتخابی جلسوں سے خطاب کیا۔

ماضی میں پاکستان میں قائم ہو نے والی مسلم لیگ کی حکومتیں پاکستانی کشمیر میں مسلم کانفرنس کی حمایت کرتی رہیں اور کشمیر میں اسے ہی مسلم لیگ قرار دیاجاتارہا۔

لیکن پاکستان میں 1999 میں نواز شریف کی حکومت کے خاتمے کے بعد مسلم کانفرنس کی طرف سے صدر جنرل پرویز مشرف کی حمایت کرنے کی وجہ سے نواز شریف کے مسلم کانفرنس سے اختلافات پیدا ہوئے اور گزشتہ برس حکمران جماعت مسلم کانفرنس سے علیحدہ ہونے والے ارکان اسمبلی کے ذریعے مسلم لیگ(ن) کی شاخ قائم کی۔

سیکرٹری الیکشن کمیشن محمد یونس نے کہا ہے کہ ضابطہ اخلاق پر عملدرآمد ہر سیاسی جماعت کی اخلاقی ذمہ داری ہے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے وزیر اعظم سید یوسف رضا گیلانی ،پاکستان مسلم لیگ ن کے قائد نواز شریف ،پنجاب کے وزیر اعلیٰ شہباز شریف اور وفاقی و صوبائی وزراء چیف الیکشن کمشنر کی خصوصی اجازت کے بعد انتخابی مہم میں حصہ لینے یہاں آئے اور ان کے بقول اس فیصلے کا مقصد انتخابات میں سب کو برابر کے مواقع فراہم کرنا ہے۔