بدھ کو بنگلہ بازار میں ایک سیاسی جماعت کے ہمدرد نے اسٹال لگانے کی کوشش کی تو دوسری سیاسی جماعت کے کارکنوں نے اس پر اعتراض کیا۔ بعد میں تنازع اتنا بڑھا کہ دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی
کراچی کے علاقے اورنگی ٹاوٴن کا سیکٹر 15 گزشتہ روز سے دوسیاسی جماعتوں کے درمیان چتقلش کا سبب بنا ہوا ہے۔ کل سے اب تک ہنگامہ آرائی، جلاوٴگھیراوٴ اور فائرنگ کے نتیجے میں 2 افراد ہلاک اور چار زخمی ہوگئے ہیں جبکہ مشتعل افراد نے ایک دکان اور ایک بس کو بھی نذر آتش کردیا۔
بدھ کو بنگلہ بازار میں ایک سیاسی جماعت کے ہمدرد نے اسٹال لگانے کی کوشش کی تو دوسری سیاسی جماعت کے کارکنوں نے اس پر اعتراض کیا جس پرپہلے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی اور بعد میں تنازع اتنا بڑھا کہ دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں عباسی اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی افراد میں اسٹال لگانے والا شخص جاوید بھی شامل تھا ، جو بعد میں زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
جمعرات کی صبح جب اس کی میت علاقے میں پہنچی تو نامعلوم مشتعل افراد کی جانب سے اچانک فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں مزید ایک شخص ہلاک اور دو خواتین سمیت چار افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک دکان اور ایک مسافر بس کو بھی آگ لگادی گئی۔
فائرنگ کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کاروباری مراکز بند کردئیے گئے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔
علاقہ ایس ایچ او راجہ الفت کے مطابق فائرنگ سے ہلاک ہونے والے جاوید کو ایک سیاسی جماعت کے کارکن کی حمایت حاصل تھی ۔ جس کے باعث معمولی بات پر شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کرگیا۔
بدھ کو بنگلہ بازار میں ایک سیاسی جماعت کے ہمدرد نے اسٹال لگانے کی کوشش کی تو دوسری سیاسی جماعت کے کارکنوں نے اس پر اعتراض کیا جس پرپہلے تلخ کلامی اور ہاتھا پائی ہوئی اور بعد میں تنازع اتنا بڑھا کہ دونوں جانب سے فائرنگ شروع ہوگئی۔
پولیس کے مطابق فائرنگ کے نتیجے میں دو افراد زخمی ہوگئے جنہیں عباسی اسپتال منتقل کیا گیا۔ زخمی افراد میں اسٹال لگانے والا شخص جاوید بھی شامل تھا ، جو بعد میں زخمیوں کی تاب نہ لاتے ہوئے چل بسا۔
جمعرات کی صبح جب اس کی میت علاقے میں پہنچی تو نامعلوم مشتعل افراد کی جانب سے اچانک فائرنگ شروع ہوگئی جس کے نتیجے میں مزید ایک شخص ہلاک اور دو خواتین سمیت چار افراد زخمی ہوگئے جبکہ ایک دکان اور ایک مسافر بس کو بھی آگ لگادی گئی۔
فائرنگ کے سبب علاقے میں خوف و ہراس پھیل گیا اور کاروباری مراکز بند کردئیے گئے۔ صورتحال پر قابو پانے کے لئے پولیس اور رینجرز کی بھاری نفری علاقے میں پہنچ گئی۔
علاقہ ایس ایچ او راجہ الفت کے مطابق فائرنگ سے ہلاک ہونے والے جاوید کو ایک سیاسی جماعت کے کارکن کی حمایت حاصل تھی ۔ جس کے باعث معمولی بات پر شروع ہونے والا تنازع شدت اختیار کرگیا۔