پاکستان کی جوہری تنصیبات خاصی محفوظ ہیں: سائنس داں

  • قمر عباس جعفری

فائل

ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا ہےکہ جوہری توانائی کی تنصیبات کو محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان نے کافی حفاظتی تدابیر لی ہوئی ہیں، تاکہ کبھی دریا میں سیلاب آئے تو اِس سے یہ ری ایکٹر متاثر نہ ہوں

اتوار کے روزجب کہ جاپان میں زلزلے، سونامی اور فوکوشیما جوہری پاور پلانٹ کی تباہی کی پہلی برسی منائی جارہی ہے، پاکستان کے ممتاز سائنسداں ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا ہے کہ پہلے چرنوبل اور پھر فوکوشیما کے بعد دنیا میں جوہری صنعت کو خاصا دھچکا پہنچا ہے۔ تاہم ، اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان میں جوہری تنصیبات خاصی محفوظ ہیں۔

’وائس آف امریکہ‘ کے حالاتِ حاضرہ کے پروگرام میں شرکت کرتے ہوئے اُنھوں نے کہا کہ پاکستان کے نیوکلیئر پاور ری ایکٹرزمین پرہیں نہ کہ سمندر کےاندر یا قریب ۔اُن کے الفاظ میں ، یہ دریا کے کنارے ضرورواقع ہیں، کیوں کہ ری ایکٹر کی کولنگ کے لیے پانی درکار ہوتا ہے۔

ڈاکٹر ثمر مبارک مند نے کہا کہ جوہری توانائی کی تنصیبات کو محفوظ رکھنے کے لیے پاکستان نے کافی حفاظتی تدابیر لی ہوئی ہیں، تاکہ کبھی دریا میں سیلاب آئے تو اِس سے یہ ری ایکٹر متاثر نہ ہوں۔ مزید یہ کہ پاکستان کے نیوکلیئر پاور ری ایکٹر زلزلے کی فالٹ لائن پر نہیں بنائے گئے، اور اِن تنصیبات کو بین الاقوامی جوہری تنظیم کے ضوابط و قواعد کے معیار کو سامنے رکھ کر تعمیر کیا گیا ہے۔

اُن کے الفاظ میں، ’ پاکستان کی نیوکلیئر کی تنصیبات بالکل محفوظ ہیں۔ نہ یہ زلزلے کی زون میں ہیں نہ ہی سمندر کے قریب۔ یہ اِن لینڈ ہیں‘۔

آڈیو رپورٹ سنیئے: