شام: اسرائیل کے ڈرون حملے میں پانچ افراد ہلاک

گولان ہائیٹس کے اسرائیل کے زیرِ انتظام علاقے سے لی گئی ایک تصویر جس میں اسرائیلی ٹینک نمایاں ہے۔ پس منظر میں شام کی ایک آبادی دیکھی جاسکتی ہے

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد فلسطینی مزاحمتی گروہ 'اسلامک جہاد' کےا رکان تھے

اسرائیل کی جانب سے شام میں کیے جانے والے ایک مبینہ ڈرون حملے میں کم از کم پانچ افراد ہلاک ہوگئے ہیں۔

شام کے سرکاری ذرائع ابلاغ کے مطابق حملہ جمعے کو گولان کے پہاڑی سلسلے میں اسرائیل اور شام کے سرحدی علاقے میں کیا گیا۔

ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیلی ڈرون نے الکوم نامی گاؤں کے بازار کے نزدیک ایک گاڑی پر میزائل داغے جس کےنتیجے میں پانچ افراد ہلاک ہوئے ہیں۔

اسرائیل نے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والے افراد فلسطینی مزاحمتی گروہ 'اسلامک جہاد' کےا رکان تھے جب کہ شامی حکام کا کہنا ہے کہ مرنے والے غیر مسلح اور عام شہری تھے۔

اسرائیل کے فوجی حکام نے کہا ہے کہ حملے کا ہدف وہ شدت پسند تھے جنہوں نے جمعرات کو گولان کی پہاڑیوں سے متصل اسرائیلی علاقے گیلیلی میں راکٹ حملے کیے تھے۔

برطانیہ میں قائم شامی حزبِ اختلاف کی حامی تنظیم 'سیرین آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس' نے حملے کی تصدیق کرتے ہوئے دعویٰ کیا ہے کہ ہلاک ہونے والوں میں سے دو افراد صدر بشار الاسد کی حمایت میں لڑنے والی ایک ملیشیا کے ارکان تھے۔

جمعرات کو ہونے والے راکٹ حملے کے جواب میں اسرائیلی فضائیہ نے جمعرات کی شب بھی گولان کی پہاڑیوں میں شامی فوج کی چوکیوں پر ایک درجن سے زائد حملے کیے تھے۔

شامی حکومت نے رات کو کی جانے والی اسرائیلی بمباری کے نتیجے میں ایک شخص کی ہلاکت کی تصدیق کی ہے جب کہ اسرائیل پر ہونے والے راکٹ حملوں میں کوئی جانی نقصان نہیں ہوا تھا۔

دریں اثنا اسرائیل کے وزیرِاعظم بینجمن نیتن یاہو نے واضح کیا ہے کہ ان کا ملک اسرائیل کو نقصان پہنچانے کی کوشش کرنے والے ہر شخص اور گروہ کو پوری قوت سے جواب دے گا۔

جمعے کو اپنے ایک بیان میں اسرائیلی وزیرِاعظم نے کہا ہے کہ اسرائیل پر راکٹ حملوں میں ملوث افراد اور انہیں ان کارروائیوں کی اجازت دینے والے شامی اسرائیلی فوج کی جوابی کارروائی میں مارے گئے ہیں اور آئندہ بھی ایسے حملے کرنے والوں کا یہی انجام ہوگا۔