|
اسرائیل کی فوج نے جمعرات کو اعلان کیا کہ وہ غزہ کی پٹی میں انسانی ہمدردی کی امداد پہنچانے کے لیے نئے اور بہتر اقدامات کر رہی ہے جس میں ایک زمینی گزرگاہ کی تعمیر بھی شامل ہے۔
فوجی ترجمان ریئر ایڈمرل ڈینیئل ہگاری نے ایک ویڈیو بیان میں کہا کہ نئی کراسنگ کی مدد سے "ان علاقوں میں جہاں تک ٹرکوں کا پہنچنا مشکل ہے، شہریوں کو براہ راست زیادہ امداد پہنچائی جا سکے گی۔"
امریکی وزیر خارجہ انٹنی بلنکن نے بدھ کے روز اسرائیلی وزیر دفاع یوو گیلنٹ کے ساتھ ایک فون کال میں انہیں بتایا کہ امریکہ توقع کرتا ہے کہ اسرائیل غزہ میں مزید انسانی امداد پہنچانے کو آسان بنانے اور یہ بھی یقینی بنانے کہ ورلڈ سینٹرل کچن کے ایک قافلے پر اسرائیلی حملے جیسے مہلک واقعات کا اعادہ نہ ہو۔ انہوں نے توقع ظاہر کی کہ اسرائیل امدادی گروپوں کے ساتھ رابطہ کاری کے اپنے وعدے پورے کرے گا۔
SEE ALSO: غزہ کے امدادی قافلے پر اسرائیلی فضائی حملے کے احتساب کے مطالبے بڑھ گئےمحکمہ خارجہ نے کہا کہ بلنکن اور گیلنٹ نے جنگ بندی کے معاہدے کے بارے میں جاری بات چیت پر بھی تبادلہ خیال کیا جس میں غزہ میں حماس کے دہشت گرد گروپ کے پاس موجود یرغمالوں کی رہائی بھی شامل ہو گی۔
بین الاقوامی امدادی تنظیمیں کئی ماہ سے ٹرکوں کے ذریعے امداد غزہ پہنچانے میں حائل رکاوٹوں کی شکایت کر رہی ہیں جن میں اسرائیلی فوج کی طرف سے ہونے والی تاخیر اور جنگ کی تباہی کے باعث شمالی غزہ جیسے علاقوں تک محفوظ رسائی جیسے مسائل شامل ہیں۔
ہگاری نے کہا کہ اسرائیل کو توقع ہے کہ نئی کراسنگ سے روزانہ 50 ٹرک گزریں گے اور روزانہ غزہ کی پٹی تک پہنچنے والے ٹرکوں کی تعداد 350 سے بتدریج بڑھ کر 500 تک ہوجائے گی۔
اقوام متحدہ کا کہنا ہے کہ اکتوبر میں اسرائیل۔حماس جنگ کے آغاز سے قبل روزانہ تقریباً 500 ٹرک غزہ کے لیے امداد لے کر آ رہے تھے۔
وی او اے نیوز