غزہ میں اسرائیلی فوج کی فائرنگ سے سات فلسطینی ہلاک

احتجاج کے دوران ماسک پہنے ہوئے ایک فلسطینی شخص ٹائر جلا رہا ہے

فلسطینی طبی کارکنون کا کہنا ہے کہ جمعے کے روز اسرائیلی افواج کے ہاتھوں سات فلسطینی مظاہرین ہلاک ہوئے، جب ہزاروں کی تعداد میں مظاہرین اسرائیل غزہ سرحد پر جمع ہوئے۔

غزہ کی وزارتِ صحت نے بتایا ہے کہ ہلاک شدگان میں ایک 16 برس کا نوجوان شامل ہے، جب کہ تشدد کے واقعات میں 408 فلسطینی زخمی ہوئے ہیں۔

گذشتہ ہفتے سے اب تک اسرائیلی گولیوں کے نتیجے میں ہلاک ہونے والے فلسطینیوں کی تعداد کم از کم 27 ہوچکی ہے۔

سرحد پر کھڑی باڑ کو نقصان سے بچانے کے لیے، اسرائیلی فوج نے جمعے کے روز آنسو گیس کے گولے پھینکے، ربڑ کی گولیاں چلائیں اور آتشیں ہتھیاروں کا استعمال کیا۔

مظاہرین نے باڑ کے قریب ٹائر جلائے جس سے فضا میں سیاہ دھویں کے بادل بلند ہوئے۔

اسرائیلی فوج نے کہا ہے کہ احتجاج کرنے والے فلسطینیوں نے دھماکہ خیز ڈوائس اور بھڑکتی آگ کے گولے پھینکے، اور بتایا کہ کچھ مظاہرین نے سرحدی باڑ کو پھلانگنے کی کوشش کی۔

اسرائلی وزیر دفاع، اوگڈر لبرمن نے احتجاجی مظاہروں کو اشتعال انگیزی قرار دیتے ہوئے، انتباہ جاری کیا ہے کہ سرحدی باڑ کے قریب آنے والا شخص اپنی زندگی کو خطرے میں ڈالے گا۔

اسرائیلی فوج کے ایک اندازے کے مطابق، جمعے کے روز ہونے والے مظاہرے میں تقریباً 20000 افراد شامل تھے۔