رسائی کے لنکس

اسرائیل فلسطین تنازع کا حل امریکی کردار سے ہی ممکن ہے، تجزیہ کار


فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرے کے دوران جمعے کی نماز غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر ادا کی۔ وہ وطن جانے کی اجازت کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 30 مارچ 2018
فلسطینیوں نے احتجاجی مظاہرے کے دوران جمعے کی نماز غزہ کے ساتھ اسرائیلی سرحد پر ادا کی۔ وہ وطن جانے کی اجازت کا مطالبہ کر رہے تھے۔ 30 مارچ 2018

فلسطینی مظاہرین اور اسرائیلی فورسز کی حالیہ جھڑپوں میں کم ازکم 16 افراد ہلاک اور 1400 زخمی ہوئے ۔ اقوام متحدہ کے سیکرٹری جنرل انتونیوگوئتریس نے اسرائیل اور غزہ کی سرحد پر ہونے والی ان مہلک جھڑپوں کی "آزادانہ اور شفاف" تحقیقات کا مطالبہ کیا ہے۔

اس تناظر میں پروگرام ،جہاں رنگ، کی میزبان بہجت جیلانی نے تجزیہ کاروں کی رائے معلوم کی۔ تجزیہ کار صورتحال کو سنگین قرار دیتے ہیں اور ان کا کہنا ہے مشرق وسطی کی پچیدہ صورتحال کے پیش نظر اسرائیل فلسطین تنازعہ پہلے کی طرح توجہ کا مرکز نہیں رہا لیکن امریکی سفارتخانہ یروشلم منتقل کرنے کے اعلان سے صورتحال مزید کشیدہ ہو گئی۔

تجزیہ کاروں کے خیال میں دنیائے عرب کے اپنے مسائل اور اختلافات کی وجہ سے سعودی عرب اور مصر جیسے ممالک بھی یہاں اپنا اثرورسوخ استعمال کرنے میں ناکام رہے ہیں اوراس وقت ضرورت اس بات کی ہے کہ امریکہ اپنا قائدانہ کردار ادا کرتے ہوئے علاقے میں کشیدگی کو کم کرنے کی کوشش کرے۔

مبصرین میں ،پاکستان ہاوس کے ڈائریکٹر جنرل رانا اطہر جاوید۔ العریبیہ چینل کے منصور جعفر اور بفلو یونیورسٹی کے پروفیسر فیضان حق شامل ہیں۔ تجزیہ کار منصور جعفر گفتگو کا آ غاز کر رہے ہیں۔

جہاں رنگ ۔ اسرائیل فلسطین تنازع
please wait

No media source currently available

0:00 0:05:08 0:00

XS
SM
MD
LG