عدالت نے یہ فیصلہ یروشلم کے میئر کے طور پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ایہود اولمرت کی طرف سے رشوت لینے سے متعلق ایک مقدمے میں سنایا۔
اسرائیل کی ایک عدالت نے ملک کے سابق وزیر اعظم ایہود اولمرت کو رشوت لینے کے ایک مقدمے میں مجرم قرار دیا ہے۔
عدالت نے یہ فیصلہ یروشلم کے میئر کے طور پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ایہود اولمرت کی طرف سے رشوت لینے سے متعلق ایک مقدمے میں سنایا۔
تل ابیب کی عدالت نے پیر کو جب فیصلہ سنایا تو ایہود اولمرت بھی وہاں موجود تھے، اُنھیں بعد میں بتایا جائے گا کہ وہ جیل جائیں گے یا نہیں۔
یروشلیم میں ایک تعمیراتی منصوبے کے دوران ایہود اولمرت پر الزام تھا کہ وہ بدعنوانی کے مرتکب ہوئے۔
استغاثہ کے مطابق ایہود اولمرت اور دیگر نے مذکورہ منصوبے میں لاکھوں ڈالر بطور رشوت لیے۔
2012ء میں بھی ملک کی عدالت نے اُن پر بدعنوانی سے متعلق ایک مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی۔ اُن پر یہ فرد جرم بطور وزیر تجارت و صنعت قواعد و ضوابط کے بے قاعدگی پر عائد کی گئی اور اُنھیں 18 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کو کہا گیا۔
اس اسکینڈل کے بعد اُنھیں وزارت عظمٰی کے عہدے سے بھی مستعفی ہونا پڑا۔
عدالت نے یہ فیصلہ یروشلم کے میئر کے طور پر ترقیاتی منصوبوں کے دوران ایہود اولمرت کی طرف سے رشوت لینے سے متعلق ایک مقدمے میں سنایا۔
تل ابیب کی عدالت نے پیر کو جب فیصلہ سنایا تو ایہود اولمرت بھی وہاں موجود تھے، اُنھیں بعد میں بتایا جائے گا کہ وہ جیل جائیں گے یا نہیں۔
یروشلیم میں ایک تعمیراتی منصوبے کے دوران ایہود اولمرت پر الزام تھا کہ وہ بدعنوانی کے مرتکب ہوئے۔
استغاثہ کے مطابق ایہود اولمرت اور دیگر نے مذکورہ منصوبے میں لاکھوں ڈالر بطور رشوت لیے۔
2012ء میں بھی ملک کی عدالت نے اُن پر بدعنوانی سے متعلق ایک مقدمے میں فرد جرم عائد کی تھی۔ اُن پر یہ فرد جرم بطور وزیر تجارت و صنعت قواعد و ضوابط کے بے قاعدگی پر عائد کی گئی اور اُنھیں 18 ہزار ڈالر جرمانہ ادا کرنے کو کہا گیا۔
اس اسکینڈل کے بعد اُنھیں وزارت عظمٰی کے عہدے سے بھی مستعفی ہونا پڑا۔