پینٹاگان نے جمعرات کو کہا ہے کہ تیونس سے تعلق رکھنے والا داعش کا اہم جنگجو شام میں امریکی ڈرون حملے میں ہلاک ہو گیا ہے۔
طارق بن طاہر العونی الحضری داعش کے لیے چندہ اکٹھا کرتا تھا اور غیر ملکی جنگجوؤں کو ملک میں لانے کی کوششوں کی نگرانی کرتا تھا۔ امریکہ کے محکمہ خارجہ نے اسے ’’خود کش بمباروں کا امیر‘‘ نام دے رکھا تھا۔
پینٹاگان کے ترجمان کیپٹن جیف ڈیوس نے کہا ہے کہ الحضری شدادی میں 16 جون کو ایک امریکی ڈرون حملے میں مارا گیا۔
ڈیوس نے کہا کہ الحضری کی موت سے داعش کی غیر ملکی جنگجوؤں کو علاقے میں لانے اور باہر بھیجنے کی صلاحیت متاثر ہوگی۔
امریکہ نے گزشتہ سال سرکاری طور پر الحضری کو دہشت گرد قرار دیا تھا۔ امریکی محکمہ خزانہ نے الحضری اور سات دیگر افراد کے خلاف اقتصادی پابندیاں عائد کی تھیں، جن کے بارے میں اس کا کہنا ہے کہ انہوں نے داعش اور نصرہ فرنٹ میں شمولیت اختیار کرنے والے غیر ملکی جنگجوؤں کی نقل و حرکت کی مالی یا کسی اور طریقے سے معاونت کی تھی۔
دونوں تنظیمیں امریکہ کی قیادت میں قائم فضائی اتحاد کا شام میں نشانہ ہیں۔