موصل: عراقی فوجوں کی جنوبی مضافات کی جانب پیش قدمی

پولیس لیفٹیننٹ کرنل حسین نے کہا ہے کہ ’’ہم ابو سیف میں ہیں اور ہم نے گھروں میں نصب شدہ بموں کو ناکارہ بنا دیا ہے، اور اب بھی گھروں کی تلاشی کا کام کر رہے ہیں‘‘

ایک عسکری ترجمان نے بتایا ہے کہ عراقی فوجوں نے موصل کے جنوبی مضافات کی جانب پیش قدمی کی ہے، ایسے میں جب شہر کو واگزار کرنے کے لیے پھر سے کی گئی کارروائی کے تیسرے روز، وہ اپنی پوزیشن مستحکم کرنے کی کوشش کر رہی ہے۔


وفاقی پولیس، وزارت داخلہ کے ’ریپڈ ریسپونس‘ دستے اور دیگر سپاہیوں پر مشتمل اتحادی فوج پھر سے کمر بستہ ہو کر میدان میں اتری ہے، جس کارروائی کا آغاز اتوار کے روز کیا گیا۔ اور اب تک، موصل کے جنوب میں 123 مربع کلومیٹر کا اضافی علاقہ واگزار کرا لیا ہے۔ یہ بات مشترکہ فوجی کارروائی کی کمان کے ترجمان نے بتائی ہے۔


عراقی فوج کے بیان کے مطابق، امریکہ کی حمایت یافتہ افواج پیر کو موصل کے ہوائی اڈے پر پہنچیں، جس سے قبل داعش کے جہادیوں کا ابو سیف کے قریبی علاقے سے صفایا کیا گیا۔


پولیس لیفٹیننٹ کرنل حسین نے کہا ہے کہ ’’ہم ابو سیف میں ہیں اور ہم نے گھروں میں نصب شدہ بموں کو ناکارہ بنا دیا ہے، اور اب بھی گھروں کی تلاشی کا کام کر رہے ہیں‘‘۔


ہوائی اڈے پر کنٹرول کے حصول کے بعد، عراقی افواج مغربی موصل پر حملے کریں گی، جو ابھی تک داعش کے لڑاکوں کے کنٹرول میں ہے۔

دریائے دجلہ موصل کو دو حصوں میں تقسیم کرتا ہے۔ عراقی افواج نے گذشتہ ماہ شہر کے مشرقی حصے سے شدت پسندوں کا صفایا کر دیا ہے۔