حکام کے مطابق اتوار کو شیعہ اکثریتی آبادی والے شہر حلہ کے شمالی داخلی راستے پر حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی میں دھماکا کیا
واشنگٹن —
پولیس کا کہنا ہے کہ ایک خودکش حملہ آور نے عراق کے جنوبی علاقے کی ایک فوجی چوکی پر آتش گیر مادہ سے بھری ایک منی بس کو بھک سے اڑا دیا، جہاں بہت سارے اہل کار جمع تھے۔ واقع میں، کم از کم 42 افراد ہلاک اور 157زخمی ہوئے۔
اتوار کے روز ہونے والے اِس دھماکے کے نتیجے میں، 50 گاڑیوں کو آگ لگ گئی، جس میں پھنسے ہوئے افراد ہلاک ہوگئے، ایسے میں جب وہ اپنی گاڑیوں کی تلاشی کی غرض سے چوکی پر رکے ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق اتوار کو شیعہ اکثریتی آبادی والے شہر حلہ کے شمالی داخلی راستے پر حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی میں دھماکا کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو گاڑی روک کر تلاشی کے لیے کہا جا رہا تھا کہ اس نے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریب موجود درجنوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور ان میں موجود افراد شدید زخمی ہوگئے۔
اس حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔ لیکن اکثر ایسی پرتشدد کارروائیوں کا الزام القاعدہ سے منسلک سنی انتہا پسند تنظیموں پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔
عراق میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے امن و امان کی صورتحال خطرناک حد تک خراب ہوچکی ہے اور آئے روز بم دھماکوں کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
رواں سال اب تک ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں 1400 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔
اتوار کے روز ہونے والے اِس دھماکے کے نتیجے میں، 50 گاڑیوں کو آگ لگ گئی، جس میں پھنسے ہوئے افراد ہلاک ہوگئے، ایسے میں جب وہ اپنی گاڑیوں کی تلاشی کی غرض سے چوکی پر رکے ہوئے تھے۔
حکام کے مطابق اتوار کو شیعہ اکثریتی آبادی والے شہر حلہ کے شمالی داخلی راستے پر حملہ آور نے بارود سے بھری گاڑی میں دھماکا کیا۔
پولیس کا کہنا ہے کہ حملہ آور کو گاڑی روک کر تلاشی کے لیے کہا جا رہا تھا کہ اس نے بارودی مواد میں دھماکا کر دیا۔
دھماکا اس قدر شدید تھا کہ قریب موجود درجنوں گاڑیوں میں آگ بھڑک اٹھی اور ان میں موجود افراد شدید زخمی ہوگئے۔
اس حملے کی ذمہ داری فوری طور پر کسی فرد یا گروہ نے قبول نہیں کی ہے۔ لیکن اکثر ایسی پرتشدد کارروائیوں کا الزام القاعدہ سے منسلک سنی انتہا پسند تنظیموں پر عائد کیا جاتا رہا ہے۔
عراق میں امریکی افواج کے انخلا کے بعد سے امن و امان کی صورتحال خطرناک حد تک خراب ہوچکی ہے اور آئے روز بم دھماکوں کے واقعات رونما ہوتے رہتے ہیں۔
رواں سال اب تک ہونے والی پرتشدد کارروائیوں میں 1400 سے زائد افراد مارے جا چکے ہیں۔