عراق: بغداد دہشت گرد حملوں کی زد میں، 28 افراد ہلاک

فائل

اِن میں سے شدید ترین کار بم دھماکہ شہر کے مصروف ترین علاقے، ’فلسطین اسٹریٹ‘ پر ہوا، جہاں متعدد اسٹور اور ریستوران واقع ہیں۔ دیگر حملوں کا نشانہ گشت پر تعینات فوجی اور ایک مارکیٹ تھا

عراق کے دارالحکومت، بغداد اور اس کے قرب و جوار میں منگل کے روز دہشت گرد بم حملوں کا ایک سلسلہ جاری رہا، جس کے نتیجے میں کم از کم 20 افراد ہلاک ہوئے، جو علاقہ داعش کے شدت پسندوں کی زد میں ہے۔

اِن میں سے شدید ترین کار بم دھماکہ شہر کے مصروف ترین علاقے، ’فلسطین اسٹریٹ‘ پر ہوا، جہاں متعدد اسٹور اور ریستوران واقع ہیں۔


دیگر حملوں کا نشانہ گشت پر تعینات فوجی اور ایک مارکیٹ تھا۔

منگل کے روز ہونے والے اِن بم حملوں کی کسی نے ذمہ داری قبول نہیں کی۔

تاہم، عراقی دارالحکومت میں ہونے والے اس قسم کی دہشت گردی میں دولت اسلامیہ ملوث رہا ہے۔

اسی شدت پسند گروہ نےمنگل کے روز بغداد کے مغرب میں امیریہ الفلوجہ میں واقع ایک مقامی سرکاری عمارت پر بھی دہشت گرد حملہ کیا۔
کم از کم دو خودکش بم حملہ آور، جنھوں نے دھماکہ خیز ویسٹ پہنی ہوئی تھی، اپنے آپ کو بھک سے اڑا دیا، جس کے نتیجے میں آٹھ افراد ہلاک ہوئے۔

صوبہ انبار کا یہ آخری حصہ ہے جو ابھی تک عراقی حکومت کے کنٹرول میں ہے، جب کہ صوبے کا باقی رقبہ داعش کے زیر تسلط ہے۔