عراق کی وزارتِ داخلہ نے تصدیق کی ہے کہ ہفتے کو بغداد کے ایک اسپتال میں آتشزدگی کے باعث 82 افراد ہلاک جب کہ 100 سے زائد زخمی ہو گئے ہیں۔
حکام کے مطابق آگ بغداد کے ابن الخطیب اسپتال کے آکسیجن ذخیرہ کرنے والے اسٹور میں سیلنڈر پھٹنے سے لگی۔ مذکورہ اسپتال میں کرونا کے مریضوں کے علاج کے لیے الگ وارڈ بھی قائم ہے۔
آگ کی اطلاع ملتے ہی اسپتال میں زیر علاج مریضوں کے رشتے دار ان کی جانیں بچانے کے لیے اسپتال پہنچ گئے۔
عراقی شہری احمد ذکی جو اسپتال میں اپنے بھائی کی عیادت کے لیے موجود تھے، کہتے ہیں کہ انہوں نے آتشزدگی کے باعث لوگوں کو جان بچانے کے لیے کھڑکیوں سے کودتے ہوئے دیکھا۔
آتشزدگی سے متاثرہ مریضوں کو علاج کے لیے دوسرے اسپتالوں میں منتقل کر دیا گیا ہے لیکن کئی مریضوں کے رشتہ دار اپنے پیاروں کو تلاش کرتے دکھائی دیے۔
SEE ALSO: بھارت: کووڈ کیئر سینٹر میں آتشزدگی سے کرونا کے 13 مریض ہلاکعراق کے وزیرِ اعظم مصطفیٰ الخادمی نے واقعے کی تحقیقات کا حکم دیتے ہوئے کہا ہے کہ بظاہر یہ کسی غفلت کا نتیجہ لگتا ہے۔
وزیرِ اعظم نے اسپتال کے منیجر، سیکیورٹی انچارج اور دیگر متعلقہ اہلکاروں کو ذمے داروں کا تعین ہونے تک حراست میں لینے کا حکم دیا ہے۔
خیال رہے کہ کئی عشروں تک جاری رہنے والی جنگوں اور بین الا اقوامی پابندیوں کی وجہ سے کرونا وائرس بحران کے دوران عراق کا نظامِ صحت شدید دباؤ کا شکار ہوا ہے۔
وزارتِ صحت کے مطابق ملک میں اب تک 10 لاکھ 25 ہزار 288 افراد اس مرض سے متاثر ہو چکے ہیں جب کہ 15 ہزار سے زائد افراد ہلاک ہوئے ہیں۔