اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق رواں برس اب تک سات ہزار پانچ سو سے زائد افراد مارے گئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
عراق میں ہونے والے بم دھماکوں میں کم ازکم 24 افراد ہلاک اور 65 سے زائد زخمی ہوگئے۔
بغداد میں بدھ کو زیادہ تر دھماکے کار بم کے تھے جن میں شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
صدریہ کے علاقے میں ایک کار بم دھماکا مصروف بازار میں ہوا جس میں کم ازکم چار افراد مارے گئے۔
فوری طور پر کسی نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
رواں سال کے اوائل ہی سے عراق میں پھر ایک بار پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں ہر ماہ سینکڑوں افراد اپنی جان گنواتے آررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق رواں برس اب تک سات ہزار پانچ سو سے زائد افراد مارے گئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
شہری ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ برس سے دگنی جب کہ 2008ء کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔
بغداد میں بدھ کو زیادہ تر دھماکے کار بم کے تھے جن میں شیعہ اکثریتی آبادی والے علاقوں کو نشانہ بنایا گیا۔
صدریہ کے علاقے میں ایک کار بم دھماکا مصروف بازار میں ہوا جس میں کم ازکم چار افراد مارے گئے۔
فوری طور پر کسی نے ان واقعات کی ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔
رواں سال کے اوائل ہی سے عراق میں پھر ایک بار پرتشدد واقعات میں اضافہ دیکھنے میں آیا ہے جن میں ہر ماہ سینکڑوں افراد اپنی جان گنواتے آررہے ہیں۔
اقوام متحدہ کے اعدادوشمار کے مطابق رواں برس اب تک سات ہزار پانچ سو سے زائد افراد مارے گئے جن میں اکثریت عام شہریوں کی تھی۔
شہری ہلاکتوں کی تعداد گزشتہ برس سے دگنی جب کہ 2008ء کے بعد سے سب سے زیادہ ہے۔