ایرانی صدر کی عمران خان سے ٹیلی فون پر گفتگو

فائل

ایران کے صدر حسن روحانی نے پاکستان کے متوقع وزیر اعظم اور چیئرمین تحریک انصاف کو ٹیلیفون کیا جس میں ایرانی صدر نے عمران خان کو اقتدار سنبھالنے کے بعد دورہٴ ایران کی دعوت دی ہے۔

ترجمان تحریک انصاف کی طرف سے جاری بیان کے مطابق، ٹیلی فونک گفتگو میں پاک ایران تعلقات اور باہمی دلچسپی کے امور پر تبادلہٴ خیال کیا گیا۔

ترجمان کے مطابق، گفت گو میں ایرانی صدر حسن روحانی کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان اور ایران محض ہمسایے ہی نہیں، مذہبی اور ثقافتی بندھن سے جڑے ہیں، پاک ایران تعلقات میں مزید پختگی اور اضافے کے خواہاں ہیں۔‘‘

ایرانی صدر نے چیئرمین تحریک انصاف کو ایران کے دورے کی دعوت بھی دی اور چیئرمین تحریک انصاف نے ایرانی صدر کے دورے کی دعوت قبول کر لی۔

ترجمان کے مطابق، ’’انتقالِ اقتدار کا عمل مکمل ہوتے ہی دونوں ممالک کی وزارتِ خارجہ دورے کو حتمی شکل دے گی۔‘‘

اس موقع پر عمران خان کا کہنا تھا کہ ’’پاکستان ایران سے خصوصی تجارتی تعلقات قائم کرنا چاہتا ہے؛ اور ایران کے ساتھ سفارتی تعلقات میں مزید بہتری کا بھی خواہاں ہے‘‘۔

تحریک انصاف کے سربراہ نے انتخابات میں کامیابی کے بعد اپنی پہلی تقریر میں ایران کے حوالے سے کہا تھا کہ ایران پڑوسی ملک ہے جس کے ساتھ تعلقات مزید بہتر کرنے کی ضرورت ہوگی، جبکہ سعودی عرب کے ساتھ پاکستان کے گہرے تعلقات کی یاد دہانی کراتے ہوئے اُن کا کہنا تھا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ ممالک کے درمیان جاری تنازعات کے حل میں ثالثی کا کردار ادا کرنے پر تیار ہے اور پاکستان مشرق وسطیٰ کے معاملات میں طرف داری کو ترجیح نہیں دے گا۔

اس سے قبل گذشتہ ہفتے پاکستان میں متعین ایران کے سفیر مہدی ہنر دوست نے بنی گالا میں پی ٹی آئی چیئرمین عمران خان سے ملاقات کی اور انتخابات میں کامیابی پر ایرانی صدر کی جانب سے مبارکباد کا پیغام پہنچایا تھا۔ اس ملاقات میں ایرانی سفیر کا کہنا تھا کہ پاکستان کے ساتھ تعاون اور اشتراک کی تمام راہیں کھلی ہیں، ایران علاقائی تعاون اور ترقی کے ایجنڈے میں پاکستان کے ساتھ اشتراک کیلئے ہمہ وقت تیار ہے۔ انہوں نے کہا کہ ایران پاکستان کے ساتھ تجارت بڑھانے کا بھی خواہاں ہے جبکہ ایران پاکستان گیس پائپ لائن منصوبے سے پاکستان کا مستقبل بدل سکتا ہے اور ایران اس منصوبے کے حوالے سے پاکستان کے ساتھ تعمیری بات چیت کیلئے تیار ہے۔

ایرانی سفیر کا مزید کہنا تھا کہ خطے کی صورتحال نہایت حساس ہے۔ تاہم، ایران خطے میں امن کے لئے پاکستان کی تجاویز کا خیرمقدم کرے گا۔

عمران خان نے اس ملاقات میں دورہ ایران کی خواہش ظاہر کرتے ہوئے کہا تھا کہ ایران کا دورہ کرنے اور تاریخی مقامات کی زیارت کی خواہش ہے۔