ایران: امریکی صحافی کو قید کی سزا

فائل

ایرانی عدلیہ کے ترجمان نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' کے نمائندے کو کتنے سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایران کی ایک عدالت نے جاسوسی کا الزام ثابت ہونے پر امریکی صحافی جیسن رضائیان کو قید کی سزا سنادی ہے۔

ایرانی عدلیہ کے ترجمان غلام حسین محسنی نے اتوار کو ایرانی کے سرکاری ٹی وی سے گفتگو کرتے ہوئے عدالتی فیصلےکے بارے میں بتایا۔

تاہم ترجمان نے یہ بتانے سے گریز کیا کہ امریکی اخبار 'واشنگٹن پوسٹ' کے نمائندے کو کتنے سال قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

ایران میں رضائیان کی وکیل لیلی احسن نے کہا ہے کہ انہیں اپنے موکل کی سزا کے متعلق حکام کی جانب سے کچھ نہیں بتایا گیا جب کہ 'واشنگٹن پوسٹ' کی انتظامیہ نے بھی اس بارے میں لاعلمی ظاہر کی ہے۔

واشنگٹن میں محکمۂ خارجہ کے ترجمان جان کربی نے کہا ہے کہ انہیں ایرانی ذرائع ابلاغ کےذریعے رضائیان کو سزا سنائے جانے کی اطلاعات ملی ہیں لیکن ان کی آزاد ذرائع سے تصدیق نہیں ہوسکی ہے۔
ایران اور امریکہ کی دہری شہریت کے حامل 39 سالہ جیسن رضائیان تہران میں 'واشنگٹن پوسٹ' کے بیورو چیف تھے جنہیں ایرانی حکام نے جولائی 2014ء میں جاسوسی اور ریاست کے خلاف کام کرنے کے الزامات میں حراست میں لیا تھا۔

گزشتہ ماہ ایک ایرانی عدالت نے استغاثہ کی جانب سے رضائیان پر عائد تمام الزامات درست قرار دیتے ہوئے سزا کا فیصلہ محفوظ کرلیا تھا۔

رضائیان کی رہائی کا معاملہ امریکہ اور ایران کے درمیان جوہری مذاکرات میں بھی زیرِ بحث آتا رہا ہے اور ایرانی حکام یہ عندیہ دیتے آئے ہیں کہ وہ جیسن کے بدلے امریکہ کی قید میں موجود ایرانی شہریوں کی رہائی کا مطالبہ کرسکتے ہیں۔