فٹ بال ورلڈ کپ میں پیر کو ایران اور انگلینڈ کے میچ سے قبل ایران کی ٹیم نے مظاہرین سے اظہارِ یل جہتی کے لیے قومی ترانہ با آواز بلند نہ پڑھنے کا فیصلہ کیا۔
انگلینڈ اور ایران کے میچ سے قبل جب دوحہ کے خلیفہ انٹرنیشنل اسٹیڈیم میں ایران کی ٹیم کے لیے قومی ترانا بجایا گیا تو قطار میں کھڑی ٹیم کے کھلاڑی خاموش رہے۔
ایران کے سرکاری ٹیلی ویژن نے ٹیم کے ترانہ نہ پڑھنے کے منظر کو نشر نہیں کیا۔
یاد رہے کہ قطر روانگی سے قبل ایران کی فٹ بال ٹیم نے صدر ابراہیم رئیسی سے ملاقات کی تھی۔
ابراہیم رئیسی کے ساتھ کھلاڑیوں کی تصاویر سوشل میڈیا پر خوب وائرل ہوئی تھیں جس سے مظاہرین مزید بھڑک اٹھے تھے۔
میچ سے ایک روز قبل اتوار کو ایرانی ٹیم کے کپتان احسان حاج صفی نے حکومت مخالف مظاہرین کے لیے حمایت کا اظہار کیا تھا۔
SEE ALSO: قطر ورلڈ کپ: ایرانی کپتان کا میچ سے پہلے ایرانی مظاہرین کی حمایت کا اظہاراحسان حاصفی نے پریس کانفرنس میں کہا تھا کہ "ہمیں معلوم ہے کہ ہمارے ملک کے حالات اچھے نہیں ہیں اور ہمارے لوگ نا خوش ہیں۔"
ان کا کہنا تھا کہ آج اگر ہم یہاں پر ہیں تو اس کا یہ مطلب نہیں ہے کہ ہم اپنی عوام کی آواز نہیں بننا چاہتے یا ہمیں ان کا احترام نہیں کرنا چاہیے۔
واضح رہے کہ ایران میں 22 سالہ نوجوان مہسا امینی کی ایران کی اخلاقی پولیس 'گشت ارشاد' کی حراست میں موت کے بعد ملک بھر میں احتجاجی مظاہروں کا سلسلہ شروع ہوا تھا جو وقفے وقفے سے تاحال جاری ہے۔
مظاہرین کے مطالبات میں انسانی اور شہری حقوق کے ساتھ اب ایران پر 1979 سے قائم مذہبی حکومت کے خاتمے کے مطالبات بھی شامل ہوگئے ہیں۔