ایران کے سرکاری میڈیا نے صدر محمود احمدی نژاد کا حوالہ دیتے ہوئے کہا ہے کہ بڑی طاقتیں تہران کی سائنسی ترقی سے خوف زدہ ہیں۔
بدھ کے روز ایرانی صدر نے یہ بیان جوہری ادویات سازی کے پانچ قومی منصوبوں کے افتتاح کے موقع پردیا۔
میڈیا کی خبروں میں بتایاگیا ہے کہ ایرانی سائنس دان کینسر کے علاج کے لیے استعمال کی جانے والی تابکار ادویات تیار کریں گے۔ خبروں کے مطابق تہران اس نوعیت کی 15 ادویات تیار کرے گا جنہیں بعض اوقات انجکشن کے ذریعے مریض کے جسم میں داخل کیا جاتا ہے۔
اقوام متحدہ یورینیم کی افزودگی روکنے سے انکار پر ایران کے خلاف متعدد پابندیاں عائد کرچکاہے جب کہ دوسرے کئ عالمی ادارے بھی اسی نوعیت کی پابندیاں لگاچکے ہیں۔
کئی مغربی ممالک کا خیال ہے کہ ایران یورینیم کی افزودگی کے اپنے پروگرام کو جوہری ہتھیار بنانے کے لیے استعمال کرنا چاہتاہے۔ ایران اس سے انکار کرتا ہے۔