امریکی ہائیکرجسے ایرانی حکومت نے چند روز قبل رہا کیا تھا امریکہ پہنچ گئ ہیں اور جلد ہی ینویارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گی۔
ایرانی قید سے رہائی پانے والی سارہ شورڈ ہفتے اپنی والدہ کے ہمراہ کو عمان سے روانہ ہوئیں اورعرب امارات میں رکنے کے بعد اتوار کو واشنگٹن ڈی سی کے نواح ٕٕ میں ڈلس انٹرنیشنل ائرپورٹ پر اتریں ۔ ان کے دوستوں کا کہنا ہے کہ وہ جلد ہی نیو یارک میں ایک پریس کانفرنس سے خطاب کریں گی۔
امریکی خبررساں ادارے اے پی کا کہنا ہے کہ سارہ کی پریس کانفرنس ایسے وقت میں ہوگی جب ایرانی صدر محمود احمدی نژاد اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے اجلاس میں شرکت کے لئے نیویارک پہنچیں گے۔
جمعے کو ایرانی صدر نےایران کے سرکاری ٹی وی پر ایک انٹرویو میں امریکی حکومت پر زور دیا کہ وہ انسانی ہمدردی کی بنیادوں پر ان ایرانی شہریوں کو رہا کر ے جنہیں تھائی لینڈ اور جارجیا سے گرفتار کر کے امریکہ لے جایا گیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ زیر حراست ایرانی شہریوں کے حقوق کو نظر انداز کیا جارہا ہے۔ انہوں نے اس بارے میں کوئی تفصیلات فراہم نہیں کیں ۔
عمان کے ہوائی اڈے پر شورڈ نے ایک مختصر بیان میں عمانی حکام کی مہمان نوازی پر اُن کا شکریہ ادا کیا۔ اُنھوں نے اپنے دوستوں شان بوئر اور جوش فَٹل کےلیے نیک تمناؤں کا اظہار کیا ۔ یہ دو ہائیکر ابھی ایرانی حراست میں ہیں۔ اپنی ماں کے ساتھ جہاز میں بیٹھنے سے قبل اُنہوں نے ایران میں اپنی قید کے بارے میں کچھ نہیں کہا۔
ایرانی حکام نےگذشتہ سال جاسوسی کےالزامات میں تین ہائیکروں کواُس وقت حراست میں لیا تھا جب اُنہوں نے ایران کے ساتھ ملنے والی عراقی سرحد پار کی تھی۔ ہائیکروں اور ان کے خاندان کے افراد کا کہنا ہے کہ اُنہوں نے حادثاتی طور پر سرحد پار کی تھی۔
ایران نے منگل کے روز شوراڈ کواُس وقت رہا کیا جب عمانی حکام نےپانچ لاکھ ڈالر کی ضمانت پر مصالحت کرائی۔ عمان میں امریکی شہری کا طبی معائنہ بھی کیا گیا تھا۔
امریکی وزیر خارجہ ہیلری کلنٹن نے کہا ہے کہ ایران اگر دوسرے دو امریکی شہریوں کو بھی رہا کردیتا ہے تو یہ ایک انسانی ہمدردی کا اہم اشارہ ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ اوباما انتظامیہ ان شہریوں کی رہائی کے لئےہر ممکن اقدامات کرے گے۔