ایرانی وزارتِ داخلہ نے منگل کے روز بتایا کہ ’شوریٰ نگہباں‘ کونسل کے مولیوں اور قانون دانوں نے 14جون کے انتخابات کے امیدواروں کی حتمی فہرست میں سے دو سیاست دانوں کے نام خارج کر دیے
واشنگٹن —
ایران کے ایک قدامت پسند ادارے 'شوریٰ نگہبان' نے دو معروف شخصیات کو آئندہ ماہ منعقد ہونے والے صدارتی انتخابات میں شرکت کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔
جن افراد کو نااہل قرار دیا گیا ہے اُن میں معتدل خیالات رکھنے والے ہاشمی رفسنجانی اور دوسرے موجودہ صدر محمود احمدی نژاد کے ایک سرکردہ مشیر اسفندیار رحیم مشاعی شامل ہیں۔
ایرانی وزارتِ داخلہ نے منگل کو بتایا کہ مذہبی راہنمائوں اور قانون دانوں پر مشتمل ’شوریٰ نگہباں‘ نے 14جون کے انتخابات کے امیدواروں کی حتمی فہرست میں سے دو سیاست دانوں کے نام خارج کردیے ہیں۔
انتخابات میں شرکت کے لیے سیکڑوں افراد نے درخواست دی تھی۔
شوریٰ نگہباں کے ایک ترجمان نے پیر کو کہا تھا کہ کونسل ہر اُس امیدوار کو نااہل قرار دے گی جو جسمانی طور پر صدارتی عہدے کے فرائض کی انجام دہی کے قابل نہیں ہوگا۔
متعدد مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اشارہ جناب رفسنجانی کی طرف تھا جن کی عمر 78 برس ہے۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ اِی کے حامی سخت گیر قدامت پسندوں نے عشائی اور رفسنجانی دونوں کی نامزدگی کی مخالفت کی تھی۔
امیدواروں کی منظور شدہ فہرست میں اکثریت اُن افراد کی ہے جو رہبرِ اعلیٰ کے حامی ہیں۔
ایران کے حکمراں مذہبی طبقے کے ساتھ اقتدار کی کشمکش کے باعث جناب احمدی نژاد اور اُن کے مشیروں کو سخت گیر قدامت پسندوں کی ناراضی کا سامنا ہے ۔
احمدی نژاد مسلسل دو مدت تک ایران کے صدر رہ چکے ہیں اور آئینی طور پر ایرانی صدر تیسری بار عہدے کے لیےانتخاب نہیں لڑ سکتا۔
جن افراد کو نااہل قرار دیا گیا ہے اُن میں معتدل خیالات رکھنے والے ہاشمی رفسنجانی اور دوسرے موجودہ صدر محمود احمدی نژاد کے ایک سرکردہ مشیر اسفندیار رحیم مشاعی شامل ہیں۔
ایرانی وزارتِ داخلہ نے منگل کو بتایا کہ مذہبی راہنمائوں اور قانون دانوں پر مشتمل ’شوریٰ نگہباں‘ نے 14جون کے انتخابات کے امیدواروں کی حتمی فہرست میں سے دو سیاست دانوں کے نام خارج کردیے ہیں۔
انتخابات میں شرکت کے لیے سیکڑوں افراد نے درخواست دی تھی۔
شوریٰ نگہباں کے ایک ترجمان نے پیر کو کہا تھا کہ کونسل ہر اُس امیدوار کو نااہل قرار دے گی جو جسمانی طور پر صدارتی عہدے کے فرائض کی انجام دہی کے قابل نہیں ہوگا۔
متعدد مبصرین کا کہنا ہے کہ یہ اشارہ جناب رفسنجانی کی طرف تھا جن کی عمر 78 برس ہے۔
ایران کے رہبر اعلیٰ آیت اللہ خامنہ اِی کے حامی سخت گیر قدامت پسندوں نے عشائی اور رفسنجانی دونوں کی نامزدگی کی مخالفت کی تھی۔
امیدواروں کی منظور شدہ فہرست میں اکثریت اُن افراد کی ہے جو رہبرِ اعلیٰ کے حامی ہیں۔
ایران کے حکمراں مذہبی طبقے کے ساتھ اقتدار کی کشمکش کے باعث جناب احمدی نژاد اور اُن کے مشیروں کو سخت گیر قدامت پسندوں کی ناراضی کا سامنا ہے ۔
احمدی نژاد مسلسل دو مدت تک ایران کے صدر رہ چکے ہیں اور آئینی طور پر ایرانی صدر تیسری بار عہدے کے لیےانتخاب نہیں لڑ سکتا۔